
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے اپنی فلاحی رہائشی اسکیم two-bedroom housing کے تحت دیے گئے مکانات کے غلط استعمال کی شکایات کے بعد ایک موبائل ایپ کے ذریعے ریاست گیر جانچ کا آغاز کیا ہے۔
اس مقصد کے لیے محکمہ ہاؤسنگ نے ‘ہاؤسنگ کالونیز انسپیکشن’ کے نام سے ایک نئی موبائل ایپ متعارف کرائی ہے، جس کی مدد سے سرکاری اہلکار یہ معلوم کریں گے کہ مکانات کے مستفیدین واقعی ان میں مقیم ہیں یا نہیں، یا کہیں یہ مکانات کرایہ پر دیے گئے، فروخت کیے گئے یا دیگر غیر مجاز استعمال میں تو نہیں آ رہے۔
یہ کارروائی بالخصوص شہری علاقوں میں ان مکانات پر مرکوز ہے جو اندرامّا ہاؤسنگ اسکیم کے تحت بلاک ماڈل میں تعمیر کیے گئے تھے۔ حالیہ طور پر میڑچل-ملکاجگری ضلع کی دو کالونیوں — بوڈوپّل اور چینگی چرلہ — میں پائلٹ سروے کیا گیا، جس میں 113 مکانات کا معائنہ ہوا۔ حکام نے مکانات کے قبضہ کی حالت درج کی اور شواہد جمع کیے۔ ان ابتدائی نتائج سے مطمئن ہو کر حکومت نے ریاست بھر میں مکمل جانچ کی منظوری دے دی ہے۔
یہ اسکیم کافی وسیع پیمانے پر چلائی گئی ہے۔ سابق حکومت کے دور میں 2.36 لاکھ مکانات کی منظوری دی گئی، جن میں سے 1.58 لاکھ کی تعمیر مکمل ہوئی اور 1.36 لاکھ مکانات تقسیم کیے گئے۔ تاہم گریٹر حیدرآباد کے کئی علاقوں سے یہ شکایات مل رہی تھیں کہ بعض مکانات خالی پڑے ہیں یا ایسے افراد کرایہ پر لے رہے ہیں جو پہلے سے اپنے ذاتی مکانات رکھتے ہیں۔
اب گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے اہلکار، مقامی ریونیو اور پنچایت عملے کے ساتھ مل کر، ہر الاٹ کردہ مکان کا دورہ کریں گے۔ موبائل ایپ کے ذریعے وہ مکینوں کی موجودگی درج کریں گے، آدھار اور خاندانی تفصیلات جمع کریں گے، اور اگر مکان بند ملا تو تصاویر کھینچیں گے۔ تفتیش کار ملکیت کے کاغذات کی بھی جانچ کریں گے، اور اگر اصل مستفید کی جگہ کوئی دوسرا فرد رہائش پذیر ہو تو اس کی موجودگی کی مدت اور وجہ بھی ریکارڈ کی جائے گی۔
اگر کوئی مکان خالی یا غیر مجاز استعمال میں پایا گیا تو متعلقہ مستفید کو نوٹس جاری کیا جائے گا۔ اس کے بعد کی کارروائی کا انحصار نوٹس کے جواب پر ہوگا۔