حیدرآباد: IAS Reshuffle کے تحت تلنگانہ حکومت نے جمعرات کو بڑے پیمانے پر آئی اے ایس اور نان کیڈر افسران کے تبادلے عمل میں لائے، جس سے ریاستی انتظامیہ میں ایک اور بڑی تبدیلی سامنے آئی ہے۔ اس تازہ اقدام کے تحت ہری چندنا دساری کو حیدرآباد کی نئی کلکٹر و ضلعی مجسٹریٹ مقرر کیا گیا ہے۔
یہ تقرریاں اپریل 28 کو ہوئی سابقہ بڑی تبدیلیوں کے کچھ ہی ہفتوں بعد عمل میں آئیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت انتظامیہ کو تیزی سے نئے خطوط پر استوار کر رہی ہے۔
دیگر اہم تقرریوں میں جی مالسور کو وزیر اعلیٰ کا چیف پبلک ریلیشنز آفیسر، ششانک گوئل کو اسپیشل چیف سکریٹری سے تبدیل کر کے تلنگانہ بھون میں ریذیڈنٹ کمشنر، اور نوین متل کو محکمہ توانائی کا نیا پرنسپل سکریٹری مقرر کیا گیا ہے۔
این سریدھر کو پنچایتی راج و دیہی ترقیات کا پرنسپل سکریٹری، جبکہ ڈاکٹر جیوتی بدھا پرکاش کو ایس سی ڈی ڈپارٹمنٹ کا سکریٹری بنایا گیا ہے، جنہیں منصوبہ بندی و ریموٹ سینسنگ ایپلیکیشنز کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے۔
مزید تبدیلیوں میں لوکیش کمار ڈی ایس کو ریونیو ڈپارٹمنٹ کا سکریٹری اور سی سی ایل اے کا چارج، جبکہ بھارَتی لکپتی نائک کو تلنگانہ انفارمیشن کمیشن کی نئی سکریٹری مقرر کیا گیا ہے۔
کلکٹر سطح پر، کے ہماوتی کو ضلع سدّی پیٹ، مکلینی مانو چودھری کو میڈچل-ملکااجگری، اور انودیپ دوریشٹی کو ضلع کھمم کا کلکٹر مقرر کیا گیا ہے۔ پرینکا آلا کو ٹی پی ایس سی کا سکریٹری، اور ای نوین نکولس کو محکمہ اسکول ایجوکیشن اور سَمَگرا شکشا کا نیا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔
اقلیتی بہبود کے لیے بی شفیع اللہ کو ڈائریکٹر آف مائنارٹی ویلفیئر، اور تلنگانہ مائنارٹیز ریزیڈینشل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن سوسائٹی کے سکریٹری کا چارج دیا گیا ہے۔
یہ تبدیلیاں نہ صرف ریاستی سطح پر انتظامی کارکردگی کو بہتر بنانے کی کوشش ہیں بلکہ نئے افسران کو اہم ذمہ داریاں سونپ کر کارکردگی کو تیز کرنے کی سمت اشارہ بھی ہیں۔