حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے ماحولیاتی تحفظ پر مبنی صنعتی ترقی کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے پیر کے روز 80 ایکڑ پر مشتمل ’Eco-Town‘ کے منصوبے کا اعلان کیا، جس کا مقصد پائیدار صنعت کاری کو فروغ دینا ہے۔ یہ منصوبہ جاپان کے شہر کیتاکیوشو سے متاثر ہے، جس نے خود کو ماحولیاتی آلودگی کے مرکز سے صاف ستھری صنعتوں کے عالمی نمونے میں تبدیل کیا ہے۔
اس منصوبے کا اعلان وزیر آئی ٹی و صنعت ڈی. سریدھر بابو نے کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (CII) کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس میں کیا، جو حیدرآباد کے ٹی-ہب میں منعقد ہوا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ یہ صرف ایک علامتی اقدام نہیں بلکہ ایک عملی ماڈل ہے، جو ریاست کے ’تلنگانہ رائزنگ 2047‘ ویژن کا حصہ ہے۔
سریدھر بابو نے کہا: “یہ ایک زندہ، متحرک ماڈل ہوگا۔ اس سے یہ ثابت ہوگا کہ آپ انفرااسٹرکچر قائم کرتے ہوئے صنعتوں کو راغب کر سکتے ہیں اور ماحولیاتی ذمے داری کو بھی برقرار رکھ سکتے ہیں۔”
’ایکو ٹاؤن‘ میں ’سرکولر اکانومی‘ کے اصولوں اور صاف توانائی پر مبنی ٹیکنالوجیز پر کام کیا جائے گا۔ اس کا مقصد ریاست کو نیٹ زیرو اہداف کی طرف لے جانا اور دوسرے علاقوں کے لیے ایک قابل تقلید ماڈل بنانا ہے۔ حکام کو توقع ہے کہ یہ منصوبہ نہ صرف سرمایہ کاری کو راغب کرے گا بلکہ تلنگانہ کو پائیدار صنعتی ترقی میں رہنما ریاست کے طور پر بھی ابھارے گا۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ریاست نے گزشتہ 18 ماہ میں 3 لاکھ کروڑ روپۓ کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے، اور مائیکروسافٹ، ایمیزون جیسی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے ریاست میں اپنی موجودگی کو مزید وسعت دی ہے، جس سے تلنگانہ کی صنعتی پائیداری اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں فضا کی تصدیق ہوتی ہے۔
جاپان کے ساتھ تعلقات محض انفرااسٹرکچر تک محدود نہیں رہے۔ ریاست کی بیرونِ ملک ملازمتوں کی ایجنسی ’ٹامکام‘ کے ذریعے جاپانی زبان اور روزگار سے متعلق تربیت میں توسیع کی جا رہی ہے تاکہ مقامی افرادی قوت کو عالمی سطح پر مواقع دیے جا سکیں۔
سریدھر بابو نے کہا: “یہ پالیسی سے زیادہ لوگوں کے بارے میں ہے۔ ہم صرف صنعتی صلاحیت نہیں بلکہ انسانی صلاحیت بھی بڑھا رہے ہیں۔”
’کیتاکیوشو سے تلنگانہ تک: پائیدار صنعتی ترقی کا فروغ‘ کے عنوان سے منعقدہ اس تقریب میں سرکاری افسران، صنعتی ماہرین اور جاپانی مندوبین نے شرکت کی۔ اس موقع پر تلنگانہ حکومت نے یہ واضح پیغام دیا کہ وہ خود کو نہ صرف ایک معاشی مرکز، بلکہ ایک ماحولیاتی طور پر ذمہ دار ریاست کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہتی ہے۔