
حیدرآباد: [en]Telangana[/en] حکومت نے ریاستی ملازمین اور پنشن یافتگان کے لیے طویل عرصے سے زیر التواء میڈیکل ری ایمبرسمنٹ بلز کی مد میں 180.38 کروڑ روپئے جاری کر دیے ہیں۔ فینانس ڈپارٹمنٹ نے یہ رقم نائب وزیر اعلیٰ و وزیر مالیات بھٹی وکرمارکا ملّو کی ہدایت پر جاری کی۔
اس فیصلے سے 26,519 ملازمین اور پنشنرز کو فائدہ پہنچے گا۔ ری ایمبرسمنٹ کی یہ ادائیگیاں 4 مارچ 2023 سے 20 جون 2025 کے درمیان کے زیر التواء بلز پر مشتمل ہیں۔ اس میں سابقہ حکومت کے دور کی ادھوری درخواستیں بھی شامل ہیں، جس سے 27 ماہ کا بقایا کلئیر ہو گیا۔
یہ اقدام ایسے وقت میں آیا ہے جب حکومت نے 13 جون کو ملازمین اور پنشنرز کے لیے مہنگائی بھتہ (DA) میں 2 فیصد اضافہ کا اعلان بھی کیا تھا۔ بھٹی وکرمارکا، جو ایمپلائز ویلفیئر کابینی ذیلی کمیٹی کے صدر بھی ہیں، نے ری ایمبرسمنٹ عمل کی نگرانی کی۔
یہ کمیٹی کانگریس حکومت کے قیام کے بعد دوبارہ تشکیل دی گئی تھی اور گذشتہ دو ہفتوں میں ملازمین سے متعلق کئی اہم امور پر فیصلے کیے گئے ہیں۔ بھٹی نے کہا کہ مالی دباؤ اور فلاحی وعدوں کے باوجود حکومت ملازمین کے مسائل کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔
یہ رقم ایسے وقت میں جاری کی گئی جب حکومت نے نو دنوں میں رعیتو بھروسہ اسکیم کے تحت کسانوں کو 9,000 کروڑ روپئے منتقل کیے۔ میڈیکل ری ایمبرسمنٹ کی ادائیگی کسانوں کو رقوم جاری ہونے کے اگلے ہی دن عمل میں لائی گئی۔
حکومت نے اس اقدام کو ملازم دوست پالیسی کا حصہ قرار دیا ہے۔ بھٹی نے کہا کہ ملازمین اور حکومت ایک مثالی خاندان کی مانند ہیں اور ان کے مسائل کو منظم طریقے سے حل کیا جاتا رہے گا۔
13 جون کو جاری کردہ مہنگائی بھتہ کا جی او 3.5 لاکھ ریگولر ملازمین اور 3 لاکھ پنشنرز پر لاگو ہوگا۔ ہر ایک فیصد DA کا بوجھ خزانے پر ماہانہ تقریباً 2,400 کروڑ روپئے ہے۔ اس کے باوجود حکومت نے اضافہ کو منظوری دی۔
اس کے علاوہ خواتین و اطفال بہبود اور پلاننگ ڈیپارٹمنٹس میں اسٹاف کی تعداد میں اضافے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔ ملازمین کی شکایات سننے کے لیے جوائنٹ اسٹاف کونسل کے قیام کو آخری شکل دی جا رہی ہے۔
دوسری جاری اصلاحات میں گاؤں پنچایتوں کی آبادی پر مبنی از سر نو درجہ بندی، ملازمین اور پنشنرز کے لیے جامع ہیلتھ انشورنس پالیسی کی تیاری، اور ڈی پی سی اجلاسوں میں تیزی شامل ہے۔
یونین نمائندوں نے کہا کہ حکومت نے طویل عرصے سے زیر التواء مسائل پر تیز رفتار کارروائی کی ہے، اور صرف چند دنوں میں 7.5 لاکھ سے زائد ملازمین اور پنشنرز کو مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں۔