تلنگانہ میں ایم ایل سی انتخابات کے لیے مہم آج شام 4 بجے ختم ہو جائے گی، 27 فروری کو ہونے والی پولنگ سے قبل انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ، سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔
:حیدرآباد
تلنگانہ میں رکن قانون ساز کونسل (MLC) انتخابات کے لیے انتخابی مہم آج شام 4 بجے ختم ہو جائے گی۔ الیکشن کمیشن کے قواعد کے مطابق، پولنگ سے 48 گھنٹے قبل تمام انتخابی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ پولنگ 27 فروری کو منعقد ہوگی۔
یہ انتخابات کریم نگر-میڑچل-نظام آباد-عادل آباد گریجویٹس اور ٹیچرز حلقوں کے ساتھ ساتھ ورنگل-کھمم-نلگنڈہ ٹیچرز حلقے میں منعقد ہو رہے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سمیت دیگر جماعتوں نے اپنے امیدوار میدان میں اتارے ہیں، جبکہ کانگریس اور بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) نے ان انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اہم انتخابی مقابلے
ورنگل-کھمم-نلگنڈہ ٹیچرز حلقے میں موجودہ ایم ایل سی الوگوبیلی نرسا ریڈی متحدہ ٹیچرز فیڈریشن (UTF) کے امیدوار کے طور پر دوبارہ انتخاب لڑ رہے ہیں۔ ان کے مدمقابل تلنگانہ پروگریسیو ریکگنائزڈ ٹیچرز یونین (TPRTU) کے بانی ہریش وردھن ریڈی، PRTU-TS کے صدر سری پال ریڈی، بی جے پی کے امیدوار سروتم ریڈی اور سابق ایم ایل سی پولا رویندر شامل ہیں، جو بی سی تنظیموں کی حمایت حاصل کر رہے ہیں۔ اس حلقے میں 19 امیدوار میدان میں ہیں۔
دوسری جانب کریم نگر-میڑچل-نظام آباد-عادل آباد گریجویٹس حلقے میں 56 امیدوار جبکہ ٹیچرز حلقے میں 15 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
انتخابی ضابطہ اخلاق اور پابندیاں
مہم کے اختتام کے ساتھ ہی جلسے، ریلیاں اور عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ الیکشن کمیشن نے بڑے پیمانے پر SMS مہمات پر بھی پابندی لگا دی ہے تاکہ انتخابی عمل کی شفافیت برقرار رکھی جا سکے۔
تمام حلقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، جس کے تحت غیر قانونی اجتماعات ممنوع ہوں گے۔ ورنگل-کھمم-نلگنڈہ کے اضلاع میں شراب کی دکانیں بھی اگلے 48 گھنٹوں تک بند رہیں گی۔
ریاست میں 12 اضلاع میں 25,797 گریجویٹ ووٹرز کے ساتھ یہ انتخابات سیاسی لحاظ سے انتہائی اہم تصور کیے جا رہے ہیں۔