
حیدرآباد: [en]Telangana Ration Card[/en] اسکیم کے تحت تلنگانہ حکومت نے پیر کے روز ایک دن میں 5.61 لاکھ نئے راشن کارڈ جاری کر کے ملک بھر میں ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔ اس اقدام کو وزیر اُتم کمار ریڈی نے “عوامی خدمت میں انقلاب” قرار دیا ہے۔
اس راشن کارڈ اسکیم کا آغاز وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے سوریاپیٹ ضلع کے تنگاترتی حلقہ میں تیروملاگیری میں منعقدہ ایک بڑے جلسہ عام میں کیا۔ اس موقع پر وزیر اُتم کمار ریڈی نے اعلان کیا کہ ریاست میں ہر اہل شہری کو اب بلا کسی سفارش، انتظار یا رشوت کے راشن کارڈ حاصل ہوگا۔
انہوں نے اس عمل کو بھارت میں نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ کا سب سے مکمل نفاذ قرار دیا اور کہا کہ اب تک 3.09 کروڑ افراد، یعنی 95.56 لاکھ خاندان، تلنگانہ میں راشن کارڈ کے حامل ہو چکے ہیں۔
اُتم کمار ریڈی نے سابق بی آر ایس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں غریب خاندانوں کو فوڈ سیکیورٹی سے محروم رکھا گیا کیونکہ پچھلی حکومت نے نئے راشن کارڈز جاری کرنے یا پرانے اپڈیٹ کرنے سے انکار کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ریاست کی 80 فیصد آبادی کو اب فی فرد 6 کلو عمدہ چاول مفت فراہم کیا جا رہا ہے، جو دنیا کی کسی بھی حکومت کی جانب سے فلاحی سطح پر اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے۔
“یہ نہ تو ٹوٹا ہوا چاول ہے، نہ بچا کھچا۔ یہ اعلیٰ معیار کا عمدہ چاول ہے،” اُتم کمار ریڈی نے کہا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ریاست ہر سال چاول کی خریدی اور ترسیل پر 13,000 کروڑ روپئے خرچ کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں، عمدہ دھان اگانے والے کسانوں کو فی کوئنٹل 500 روپئے کا بونس دیا جا رہا ہے، جس کی بدولت خریف اور ربی سیزن میں 281 لاکھ میٹرک ٹن کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف غریبوں کو خوراک فراہم کرتے ہیں بلکہ کسانوں کو بھی تحفظ دیتے ہیں۔ مرکز کی جانب سے تلنگانہ کو ملک کا سرفہرست اناج پیدا کرنے والی ریاست قرار دینا اسی کا ثبوت ہے۔
آبپاشی کے موضوع پر بات کرتے ہوئے اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ محکمہ آبپاشی کو فعال کر دیا گیا ہے تاکہ زیر التوا منصوبوں کی تکمیل ہو اور کرشنا-گوداوری پانی پر ریاست کا جائز حق حاصل کیا جا سکے۔
انہوں نے خوراک، زرعی پیداوار اور فلاحی اسکیمات کو ایک مربوط ماڈل قرار دیا اور کہا کہ یہ کانگریس حکومت کی جامع حکمرانی کا عکس ہے۔
اختتام پر انہوں نے کہا:
“ایک دن میں 5.61 لاکھ راشن کارڈ، 80 فیصد آبادی کو مفت خوراک، اعلیٰ معیار کا چاول بلا قیمت، ریکارڈ دھان پیداوار، فی کوئنٹل 500 روپئے بونس—یہ ایک عالمی ماڈل ہے جو تلنگانہ نے پیش کیا ہے۔”