Read in English  
       
Warangal Airport
Spread the love

حیدرآباد: حکومت تلنگانہ نے مجوزہ Warangal Airportکی توسیع کے لیے 205 کروڑ روپئے جاری کر دیے ہیں، جس کا مقصد مامنور میں 949.14 ایکڑ اراضی پر تعمیر کے لیے زمین کا حصول مکمل کرنا ہے۔

فی الحال ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا (AAI) کے تحت 696.14 ایکڑ اراضی ہے، جب کہ نئی منظوری سے گڈی پلی، نکل پلی اور گنٹورو پلی مواضعات میں 253 ایکڑ اضافی زمین حاصل کی جائے گی، جس میں زرعی اور غیر زرعی پلاٹس شامل ہیں۔

ورنگل کے ضلع کلکٹر ستیہ شاردھا نے بتایا کہ 15 کسانوں کے بینک کھاتوں میں 13.74 کروڑ روپئے کی رقم منتقل کی جا چکی ہے، جن کی زمین کے کاغذات مکمل اور واضح تھے۔ مجموعی طور پر 240 ایکڑ زرعی اراضی اور 61,000 مربع گز غیر زرعی اراضی حاصل کی جا رہی ہے۔ اس عمل میں 12 خاندانوں کو اپنے مکانات سے محروم ہونا پڑے گا۔

کئی دور کی بات چیت کے بعد حکومت نے زرعی اراضی کے لیے معاوضہ 1.2 کروڑ روپئے فی ایکڑ اور غیر زرعی زمین کے لیے 4,887 روپئے فی مربع گز طے کیا ہے۔ تاہم مکانات کے معاوضے پر تاحال اتفاق رائے نہیں ہو پایا ہے۔ گڈی پلی میں منعقدہ گرام سبھا کے دوران ایڈیشنل کلکٹر سندیا رانی نے ہر متاثرہ خاندان کے لیے 11.56 لاکھ روپئے کے ساتھ تعمیری اخراجات کی ادائیگی کی تجویز رکھی۔ عہدیداروں نے مالکان سے درخواست کی کہ وہ تحصیلدار کو رضامندی کے خطوط پیش کریں۔

متاثرہ خاندانوں نے مارکیٹ ریٹ کے مطابق معاوضے کا مطالبہ کیا، جس کی وجہ سے تجویز ابھی زیر التوا ہے۔

عہدیداروں نے کہا کہ زمین کے حصول کا عمل مکمل ہوتے ہی ورنگل ایئرپورٹ کی تعمیر کا آغاز کر دیا جائے گا، جو ممکنہ طور پر تین سال میں مکمل ہو سکتی ہے۔ وزیر کونڈہ سریکھا ، ورنگل کی رکن پارلیمان ڈاکٹر کڈیَم کاویا، اور وردھنہ پیٹ کے رکن اسمبلی کے آر ناگراجو نے فنڈز کی اجرائی کا خیرمقدم کیا۔ کونڈہ سریکھا نے چیف منسٹر ریونت ریڈی اور نائب وزیر اعلیٰ بھٹی وکرامارکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ورنگل ایرپورٹ کو کوچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی طرز پر تیار کیا جا رہا ہے۔