حیدرآباد۔ Telangana Secretariat میں انٹرنیٹ خدمات گزشتہ پانچ دن سے مسلسل بند ہیں، جس کے باعث انتظامی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو گئی ہیں اور عملہ و عوام دونوں شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز، انٹری پاس اجرا، اور بیرونی سفر کی توثیق جیسے اہم شعبے خاص طور پر متاثر ہوئے ہیں۔ انٹرنیٹ نہ ہونے کے باعث تمام کام مینول طریقے سے انجام دیے جا رہے ہیں، جس سے تاخیر، افراتفری اور الجھن پیدا ہو رہی ہے۔
سیکریٹریٹ میں موجود ملازمین کا کہنا ہے کہ یہ خلل کیبل لائنز کے خراب ہونے کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ کئی محکموں کی جانب سے بارہا شکایات کے باوجود نہ تو آئی ٹی شعبے سے اور نہ ہی جنرل ایڈمنسٹریشن ونگ سے کوئی قدم اٹھایا گیا ہے۔ ایک جونیئر عہدیدار نے کہا کہ ہم پہلے دن سے فالو اپ کر رہے ہیں، مگر اب تک کوئی جواب نہیں ملا، یہاں تک کہ معائنہ کے لیے بھی کوئی نہیں آیا۔
اس بندش کے باعث فائلوں کی منظوری میں تاخیر ہو رہی ہے، روزمرہ اندراجات رُکے ہوئے ہیں اور عوام کو بار بار واپس لوٹایا جا رہا ہے۔ سیکیورٹی اسٹاف کے مطابق کچھ شہری ایک ہی دستاویز کی منظوری کے لیے تین تین مرتبہ واپس آ چکے ہیں۔
ریاستی حکمرانی کے مرکز سمجھے جانے والے اس عمارت میں انٹرنیٹ بیک اپ نظام کی غیر موجودگی پر کئی ملازمین نے حیرت کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر بنیادی سہولتوں کا یہ حال ہے تو ٹیکنالوجی سے متعلق سنجیدگی پر سوالات اٹھنا فطری ہے۔
عوامی ناراضگی بھی بڑھ رہی ہے۔ کئی شہریوں نے شکایت کی کہ انہیں گھنٹوں انتظار کے بعد صرف یہ بتایا گیا کہ اگلے دن دوبارہ آئیں۔
تمام شعبوں سے تنقید بڑھنے کے بعد اب حکام پر نہ صرف انٹرنیٹ کی بحالی کا دباؤ ہے بلکہ ایک مؤثر بیک اپ نظام وضع کرنے کی بھی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایسی بندشیں Telangana Secretariat کے کام کو مفلوج نہ کر سکیں۔