حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے اس ہفتے روایتی پروٹوکول چھوڑ کر عام بس میں سفر کیا۔ پنجہ گٹہ سے لکڑی کا پل اور پھر حیدرآباد کلکٹریٹ تک کا یہ سفر محض علامتی نہیں تھا، بلکہ وہ عوام کی بات سننے کے لیے میدان میں اترے تھے۔
اس موقع پر میئر گدوال وجیالکشمی اور راجیہ سبھا رکن انیل کمار یادو بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وزیر ٹرانسپورٹ نے بس میں خواتین مسافروں سے راست گفتگو کی، ان کے سفر سے متعلق مسائل سنے، ڈرائیور اور کنڈکٹر سے بات چیت کی، اور ہر پہلو کو خود دیکھا اور جانچا۔
یہ تصاویر جب انہوں نے اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر شیئر کیں تو وہ تیزی سے وائرل ہو گئیں۔ کئی شہریوں نے اس اقدام کی تعریف کی اور خواہش ظاہر کی کہ دیگر عوامی نمائندے بھی اسی طرح عوام کے درمیان آ کر مسائل جانیں۔
یہ دورے محض ایک وقتی مہم نہیں ہیں۔ وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر مسلسل ریاست کے مختلف بس اسٹینڈز پر بغیر اطلاع کے دورے کر رہے ہیں، جہاں وہ مسافروں اور آر ٹی سی عملے سے براہِ راست فیڈبیک حاصل کر رہے ہیں۔ یہ تمام اقدامات تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ٹی جی ایس آر ٹی سی) کو مضبوط بنانے کی مہم کا حصہ ہیں۔
اسی دوران ایک نئی پہل بھی تیزی سے عملی شکل اختیار کر رہی ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے آر ٹی سی بس اسٹینڈز اور ڈپو میں سینیٹری نیپکن وینڈنگ مشینیں نصب کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس کا پائلٹ پروجیکٹ ضلع مُلُوگو اور ہنمکنڈہ میں غیر سرکاری تنظیم ’سہیلی‘ کے اشتراک سے شروع کیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد خواتین مسافروں، خاص طور پر اچانک ایام میں مبتلا ہونے والی خواتین کو سہولت فراہم کرنا ہے۔ تلنگانہ یہ مشینیں آر ٹی سی مقامات پر لگانے والی پہلی ریاست ہوگی، جب کہ اس منصوبے کو اگلے دس دن میں نافذ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
Telangana Transport کے میدان میں یہ اقدامات حکومت کی حساسیت اور عملی اقدام کی سمت واضح پیش رفت سمجھے جا رہے ہیں۔