تلنگانہ حکومت کی جانب سے بجلی ملازم کے خاندان کو ایک کروڑ روپۓ کا انشورنس معاوضہ | Worker welfare

حیدرآباد: ملک میں مزدوروں کی فلاح کے سلسلے میں ایک سنگِ میل اقدام کے طور پر تلنگانہ حکومت نے پیر کے روز ایک فوت شدہ بجلی ملازم کے خاندان کو ایک کروڑ روپۓ کا حادثاتی انشورنس معاوضہ فراہم کیا۔

ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا مالو نے پراجا بھون میں منعقدہ ایک پراثر تقریب کے دوران مرحوم جوگن نریش کے لواحقین کو چیک حوالہ کیا۔ جوگن نریش نارتھرن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ (این پی ڈی سی ایل) میں ڈیوٹی کے دوران حادثے کا شکار ہوئے تھے۔ ان کی بیوی رمیش شری متی کو ہمدردی کی بنیاد پر محکمہ برقیات میں ملازمت بھی فراہم کی گئی۔

ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ یہ ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ہے کہ کسی بجلی ملازم کے خاندان کو اتنی بڑی رقم کا حادثاتی بیمہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے اس اقدام کا سہرا چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ان کی ‘اندیرا مّا حکومت’ کو دیتے ہوئے کہا کہ یہ مزدوروں کی فلاح کو اولین ترجیح دینے کا ثبوت ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ سابق حکومتیں اس طرح کے بنیادی تعاون فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

Worker welfare

بھٹی وکرمارکا نے انشورنس اور ملازمت کی اس دوہری فراہمی کو حکومت کی انسان دوست حکمرانی اور اس کی پالیسی کا عملی اظہار قرار دیا۔ ان کے مطابق یہ اسکیم سنگارینی میں سب سے پہلے متعارف کی گئی تھی اور بعد میں محکمہ برقیات تک توسیع دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جب کسی مزدور کو یقین ہوتا ہے کہ اس کے خاندان کا تحفظ یقینی ہے، تو وہ اور زیادہ دلجمعی سے خدمات انجام دیتا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے بجلی ملازمین سے اپیل کی کہ وہ عوامی خدمت کے جذبے کے ساتھ اپنی ڈیوٹی انجام دیتے رہیں۔

ڈپٹی چیف منسٹر نے این پی ڈی سی ایل کے سی ایم ڈی ورون ریڈی کی بھی ستائش کی جنہوں نے حکومت کے ویژن کو مؤثر طور پر نافذ کیا۔ تقریب میں محکمہ برقیات، بینکنگ سیکٹر کے اعلیٰ عہدیداروں کے علاوہ ریاستی مشیر ویم نریندر ریڈی بھی شریک تھے۔

 

Exit mobile version