حیدرآباد: جیسے جیسے Miss World کا ایونٹ قریب آ رہا ہے، حکومت تلنگانہ کی جانب سے متعارف کردہ اردو نعرہ “تلنگانہ ضرور آنا” دنیا بھر میں توجہ حاصل کر رہا ہے۔ اس سادہ لیکن بااثر جملے کا مطلب ہے “تلنگانہ ضرور تشریف لائیں” — اور اسے ریاست کی مہمان نوازی اور ثقافت کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
یہ نعرہ Miss World کے پروموشنل مواد کا حصہ بن چکا ہے اور نہ صرف ہندوستان بلکہ بیرونِ ملک بھی سامعین میں مقبول ہو رہا ہے۔ ایونٹ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ تلنگانہ ایک ایسی ریاست ہے جو روایت اور جدیدیت کا حسین امتزاج پیش کرتی ہے، اور یہ نعرہ اسی شناخت کا مظہر ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اس عالمی پلیٹ فارم کے ذریعے ریاست کی سیاحت، تہذیب اور ورثہ کو مضبوط آواز دی جا رہی ہے۔ چونکہ دنیا بھر کے مندوبین اور ناظرین اس پروگرام کو دیکھ رہے ہیں، یہ موقع تلنگانہ کی شاندار تاریخ کو بیان کرنے کے لیے نہایت اہم مانا جا رہا ہے۔
مقامی سطح پر اس اردو نعرے کو زبردست پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ ماہرینِ لسانیات اور سماجی قائدین کا کہنا ہے کہ یہ محض ترجمہ نہیں بلکہ اردو زبان کے ساتھ حیدرآباد کے تاریخی رشتے کا اظہار ہے۔ بطور سرکاری زبان، اردو نہ صرف قانونی بلکہ جذباتی اہمیت بھی رکھتی ہے، اور اسے عالمی ایونٹ میں مرکزیت دینا ایک بامعنی قدم تصور کیا جا رہا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ تلنگانہ حکومت نے کسی بین الاقوامی پروگرام میں اردو کو مرکزی حیثیت دی ہے۔ حیدرآباد — جسے موتیوں کا شہر کہا جاتا ہے — ایک بار پھر عالمی اسٹیج پر اپنی تہذیبی خوبصورتی اور لسانی شان کے ساتھ جلوہ گر ہو رہا ہے۔
حکومتی ذرائع اشارہ دے رہے ہیں کہ “تلنگانہ ضرورآنا” جیسے اقدامات محض ایک شروعات ہیں، اور مستقبل میں مزید ایسی کوششیں کی جائیں گی جن میں ریاست کی تہذیبی شناخت کو عالمی منظرنامے سے جوڑا جائے گا۔