
حیدرآباد:تلنگانہ کے ضلع عادل آباد میں جنگلاتی علاقوں کے قریب [en]Tiger Sightings[/en] میں اضافہ ہونے سے دیہی عوام میں خوف و ہراس کی کیفیت پائی جا رہی ہے۔ بار بار شیر کی موجودگی کی اطلاعات نے کسانوں اور چرواہوں کو سخت پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔
تازہ ترین واقعہ بوَتھ منڈل کے رگھوناتھ پور علاقے میں پیش آیا، جہاں چند نوجوانوں نے ایک شیر کو جنگل کی پگڈنڈی پر چلتے ہوئے دیکھا۔ انہوں نے فوری طور پر محکمہ جنگلات کو مطلع کیا۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ پچھلے چند دنوں میں شیر کی نقل و حرکت باقاعدگی سے دیکھی جا رہی ہے۔
متعدد دیہاتوں میں کسانوں اور مزدوروں نے کھیتوں میں جانا بند کر دیا ہے، خاص طور پر وہ کھیت جو جنگلات کے قریب واقع ہیں۔ دو دنوں میں دو مویشیوں کو ہلاک کیے جانے کی اطلاعات ہیں، جس سے چرواہوں میں خوف بڑھ گیا ہے۔
محکمہ جنگلات کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ ایک نر شیر گزشتہ دو دنوں سے رگھوناتھ پور کے جنگلاتی علاقے میں سرگرم ہے۔ محکمہ نے شیر کی نگرانی کے لیے دو ٹیمیں متعین کی ہیں، جو اس کی نقل و حرکت کا بغور مشاہدہ کر رہی ہیں۔
حکام کو شبہ ہے کہ شیر ممکنہ طور پر اپنے جوڑے کی تلاش میں اپنے اصل علاقے سے بھٹک گیا ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق، یہ شیر مہاراشٹرا کے ٹیپیشور وائلڈ لائف سنچری سے آیا ہو سکتا ہے۔
محکمہ جنگلات نے مقامی باشندوں کو محتاط رہنے اور کسی بھی شیر کی موجودگی کی صورت میں فوری اطلاع دینے کی ہدایت دی ہے۔ حفاظتی اقدامات کے تحت گشت بڑھا دیا گیا ہے تاکہ کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے۔