
حیدرآباد: تلنگانہ کے پنچیکل پیٹ منڈل کے لوڈ پلی گاؤں کے قریب [en]Toxic Lantana[/en] کھانے کے بعد اچانک 90 سے زائد بھیڑوں کی ہلاکت سے چرواہوں میں خوف و غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔
یہ بھیڑیں پڑوسی کوٹالہ منڈل کے سرشا گاؤں سے تعلق رکھنے والے دو کسانوں کی تھیں، جنہیں معمول کے مطابق چراگاہ کی طرف لے جایا گیا تھا۔ چرا نے کے دوران جانور جنگل کے ایک حصے میں داخل ہو گئے جہاں انہوں نے بڑی مقدار میں ’لینٹانا کیمارا‘ نامی جھاڑی کو کھایا، جسے مقامی طور پر ’’پُلی کمپا‘‘ یا ’’پنچاپولا‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ویٹرنری حکام نے تصدیق کی کہ ہلاکت کی وجہ زہریلے پودے کا استعمال ہے۔ کئی دیگر بھیڑیں بھی بیمار ہو چکی ہیں جنہیں علاقائی جانوروں کے طبی عملے کی جانب سے علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔
اگرچہ لینٹانا اپنے چمکدار پھولوں کی وجہ سے پرکشش دکھائی دیتی ہے، یہ جانوروں کے لیے مہلک ثابت ہوتی ہے۔ جنوبی اور وسطی امریکہ سے تعلق رکھنے والا یہ پودا نوآبادیاتی دور میں بھارت لایا گیا تھا اور اب کئی ریاستوں میں جنگلات اور خالی زمینوں میں بے قابو انداز میں پھیل چکا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ لینٹانا میں پائے جانے والے زہریلے مادے بھیڑ، بکری اور گائے کے جگر کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں، اور اگر بڑی مقدار میں کھایا جائے تو جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔ اس پودے کی بے لگام افزائش مقامی نباتات کے لیے بھی خطرہ بن چکی ہے۔
اب تک حکومت کی جانب سے نہ تو کسی مالی معاوضے کا اعلان کیا گیا ہے اور نہ ہی کسی عملی کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔ چرواہوں نے اس نقصان کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے حکومت سے فوری امداد اور اس پودے کے خاتمے کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔