حیدرآباد: تلنگانہ کی دو یونیورسٹیوں میں خاتون فیکلٹی ممبر کی گرفتاری اور کنٹریکٹ اسسٹنٹ پروفیسرز کی مستقلی کے مطالبے پر جمعرات کو بندکا سلسلہ جاری ہے۔
احتجاج کی قیادت جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) کر رہی ہے، جس نے کل مانصاحب ٹینک میں واقع تلنگانہ اسٹیٹ کونسل آف ہائر ایجوکیشن کے دفتر کا گھیراؤ کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر کئی مظاہرین کو حراست میں لے کر قریبی تھانوں کو منتقل کیا۔
جے اے سی نے خاتون فیکلٹی کی گرفتاری کو “غیر ضروری اور ناقابل قبول” قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی ہے اور ریاستی حکومت پر اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
یونیورسٹی بند آج بھی جاری ہے، جبکہ طلبہ اور تدریسی عملے نے حکومت کی خاموشی پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ مظاہرین نے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کی حکومت سے فوری مداخلت اور کنٹریکٹ اسسٹنٹ پروفیسرز کی مستقلی سمیت دیگر مطالبات کی تکمیل کا مطالبہ کیا ہے۔