حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر آبپاشی Uttam Kumar Reddy نے واضح اعلان کیا کہ ریاستی حکومت بناکاچرلہ پراجیکٹ کو ہر ممکن طریقے سے روکنے کے لیے تیار ہے، اور اسے کسی بھی صورت میں آگے بڑھنے نہیں دے گی۔
سکریٹریٹ میں میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ پراجیکٹ کو روکنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات پہلے ہی اٹھائے جا چکے ہیں اور آئندہ دنوں میں وہ مزید تفصیلات عوام کے سامنے رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس پراجیکٹ کو روکنے کے لیے پرعزم ہیں اور اسے کسی بھی حالت میں شروع ہونے نہیں دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اس معاملے کو مرکزی وزیر سی آر پاٹل کے ساتھ بھی اٹھایا جا چکا ہے، جہاں انہوں نے تلنگانہ کے اعتراضات کو تفصیل سے پیش کیا۔ ان کے مطابق، میں نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ یہ پراجیکٹ ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔اتم کمار ریڈی نے اشارہ دیا کہ ریاست جلد ہی احتجاجی منصوبہ کا اعلان کرے گی تاکہ مرکز پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔
دوسری جانب، آندھرا پردیش حکومت اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے سرگرم ہے، اور آج وزارت خزانہ کو اس کا باضابطہ تجویز نامہ پیش کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
تقریباً 81,000 کروڑ روپئے مالیت کا یہ پراجیکٹ پولاورم سے بناکاچرلہ تک پانی منتقل کرنے پر مبنی ہے، جسے آندھرا پردیش کی حکومت مقامی کسانوں اور برادریوں کے لیے فائدہ مند قرار دے رہی ہے۔
آندھرا پردیش کے مالیات اور آبپاشی کے حکام آج اس منصوبے کی تفصیلی رپورٹ مرکزی وزارت خزانہ کو پیش کریں گے۔ یہ مسئلہ حالیہ ملاقاتوں میں آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندر بابو نائیڈو، وزیر اعظم اور مرکزی وزیر خزانہ کے درمیان گفتگو کا حصہ بھی رہا ہے، جس کے بعد مرکز نے مزید معلومات طلب کی ہیں۔