حیدرآباد: تلنگانہ کے آبپاشی اور سول سپلائز کے وزیر کپٹن اُتم کمار ریڈی نے بی آر ایس رہنما ہریش راؤ پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان کے الزامات کو جھوٹا قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پانی کا بحران سابقہ بی آر ایس حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پیدا ہوا ہے، جس کا خمیازہ آج کسانوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
بدھ کے روز گاندھی بھون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں خریف سیزن کے دوران چاول کی پیداوار متحدہ آندھرا پردیش کے مقابلے میں زیادہ رہی۔ مزید برآں، رَبی کاشت 55 لاکھ ایکڑ سے تجاوز کر سکتی ہے، اور کانگریس حکومت اعلان کردہ آبپاشی منصوبے کے مطابق پانی کی سپلائی کو یقینی بنا رہی ہے۔
بی آر ایس پر پانی کے غلط استعمال کا الزام
اُتم کمار ریڈی نے الزام لگایا کہ بی آر ایس حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے کرشنا اور گوداوری دریاؤں کے پانی کا غلط استعمال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت نے آندھرا پردیش کو اضافی پانی نکالنے کی اجازت دی اور 512 ٹی ایم سی پانی دینے کا تحریری وعدہ کیا، جس سے تلنگانہ کے مفادات کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد ان غلطیوں کو درست کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے بی آر ایس پر گوداوری طاس میں پانی کے بحران کے لیے ذمہ داری عائد کی اور کہا کہ تمیڈی ہٹی منصوبے کی تعمیر میں ناکامی تلنگانہ کے لیے ایک بڑا نقصان ثابت ہوئی۔
میڈیگڈا پروجیکٹ پر خدشات
اُتم کمار ریڈی نے ایک این ڈی ایس اے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر میڈیگڈا پروجیکٹ میں حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئے، تو قریبی دیہات زیر آب آنے کے خطرے میں ہیں۔
انہوں نے ہریش راؤ سے مطالبہ کیا کہ وہ غلط بیانات دینا بند کریں اور کانگریس حکومت پر الزام لگانے کے بجائے بی آر ایس کی سابقہ ناکامیوں کو تسلیم کریں۔