دہلی: وقف ترمیمی بل کے عید کے بعد جاری بجٹ سیشن میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ یہ سیشن 4 اپریل تک جاری رہے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے کہا ہے کہ عید کے بعد اس بل کو پارلیمنٹ میں بحث کے لیے لایا جائے گا۔
رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 21 مارچ کو لوک سبھا میں گلوٹین کا عمل اپنایا جائے گا، جس کے تحت بغیر کسی بحث کے باقی ماندہ وزارتوں کی گرانٹس کو منظور کر لیا جائے گا۔ اس کے بعد فنانس بل کو پاس کیا جائے گا۔
دریں اثنا، پیر کے روز آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے دہلی کے جنتر منتر پر وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کیا۔ اس مظاہرے میں مجلس کے سربراہ اسدالدین اویسی سمیت سینکڑوں افراد شریک ہوئے۔
اویسی نے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا، “ہم اس بل کی مخالفت کرتے ہیں۔ بل میں ایک شق شامل ہے جس کے تحت اگر کوئی یہ دعویٰ کرتا ہے کہ یہ مسجد نہیں ہے اور کلیکٹر تفتیش کا حکم دیتے ہیں، تو جب تک جانچ مکمل نہیں ہوتی، مسجد ہماری ملکیت نہیں سمجھی جائے گی۔”
وقف (ترمیمی) بل 2024 کا مقصد ڈیجیٹلائزیشن، بہتر آڈٹ، شفافیت میں اضافہ، اور غیر قانونی قبضے والی جائیدادوں کی واپسی کے لیے قانونی اصلاحات متعارف کروانا ہے۔
जंतर-मंतर, दिल्ली में @AIMPLB_Official की जानिब से मुन’अक़िद Waqf Bill के खिलाफ एहतिजाजी जलसा में ख़िताब किया। Bill का मकसद Waqf की जायदादों को छीनना है। मोदी सरकार चाहती है के भारत के मुसलमानों से उनकी सियासी और मज़हबी शनाख़्त को छीन लिया जाए।pic.twitter.com/sm0lpp7nGv
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) March 17, 2025