حیدرآباد: کانگریس کی سینئر رہنما سونیا گاندھی نے Waqf Amendment Bill کی لوک سبھا میں منظوری کے طریقہ کار پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے “آئین پر سنگین حملہ” قرار دیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ بل ایک تنازعہ بھری فضا میں زبردستی منظور کروایا گیا۔
اپنے بیان میں سونیا گاندھی نے کہا کہ اگرچہ ایوان زیریں میں بل پر 12 گھنٹے طویل بحث ہوئی، لیکن اپوزیشن کو مؤثر انداز میں اپنی بات رکھنے کا موقع نہیں دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کانگریس پارٹی اس بل کے خلاف واضح اور دوٹوک موقف رکھتی ہے۔
سونیا گاندھی نے مزید کہا کہ یہ قانون نہ صرف جمہوری اقدار بلکہ قومی مفادات کے لیے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔ اب جب کہ بل راجیہ سبھا میں پیش ہو چکا ہے، انہوں نے اپوزیشن ارکان پر زور دیا کہ وہ حکمت عملی کے ساتھ کام کریں اور متحد ہو کر اس بل کو مسترد کریں۔
انہوں نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ آئین کو محض رسمی دستاویز میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد آئینی اصولوں کو منظم طریقے سے ختم کرنا ہے، اور ملک کو ایک نگرانی پر مبنی ریاست بنانے کی راہ پر گامزن ہے۔
سونیا گاندھی نے اپوزیشن قائدین پر زور دیا کہ وہ اس “خطرناک ایجنڈے” کو بے نقاب کریں اور جمہوری اداروں کو بچانے کے لیے متحد ہو جائیں۔