
حیدرآباد: مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے پیر کو کہا کہ ملک گیر سطح پر ہونے والی [en]Caste Census[/en] یعنی ذات پات مردم شماری مارچ 2027 تک مکمل کر لی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مردم شماری عام آبادی کے ساتھ ساتھ انجام دی جائے گی اور اس کے نتائج حکومت کی فلاحی و ترقیاتی اسکیموں کی منصوبہ بندی میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔
بی جے پی ریاستی دفتر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ اس مردم شماری کے لیے 34 لاکھ سے زائد انیمیوریٹرز اور سپروائزرز کے علاوہ 1.34 لاکھ سرکاری عہدیداروں کو مقرر کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ آزادی کے بعد پسماندہ طبقات (بی سی) سے متعلق تفصیلی ڈیٹا جمع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس مردم شماری کو مکمل طور پر ڈیجیٹل بنایا جا رہا ہے اور ایک نئی موبائل ایپ تیار کی جا رہی ہے تاکہ ڈیٹا کو محفوظ رکھا جا سکے۔
اس موقع پر انہوں نے بی جے پی کی عوامی رسائی مہمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 11 برسوں میں مرکزی حکومت کی اسکیموں اور فیصلوں کے بارے میں عوامی سطح پر مثبت ردعمل ملا ہے۔
کشن ریڈی نے ریاست میں مجالس مقامی انتخابات میں تاخیر پر کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پنچایت راج اور بلدی انتخابات کب کے ہونے چاہیے تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے انتخابات میں 42 فیصد بی سی تحفظات کا وعدہ کیا تھا، لیکن اب اسے نبھانے سے گریز کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی کئی دیہاتوں میں اسٹریٹ لائٹنگ، صفائی اور پینے کے پانی جیسی بنیادی سہولتیں دستیاب نہیں ہیں۔ مرکز نے پندرہویں مالیاتی کمیشن اور مہاتما گاندھی نریگا اسکیم کے تحت فنڈز جاری کیے ہیں، لیکن منتخب سرپنچ نہ ہونے کے باعث دیہی نظم و نسق درہم برہم ہو چکا ہے۔
فون ٹیپنگ کے الزامات پر تبصرہ کرتے ہوئے کشن ریڈی نے سوال کیا کہ جب ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ کو سی بی آئی تحقیقات کی یقین دہانی کروائی تھی تو اب تک اس کی درخواست کیوں نہیں کی گئی؟ انہوں نے کہا کہ وکلاء، تاجر، فلمی شخصیات اور عام شہریوں کے فون ٹیپ کیے جانے کے الزامات تشویشناک ہیں۔ بی جے پی نے سی بی آئی تحقیقات کے لیے عرضی داخل کی ہے اور عدالت کے فیصلے کی منتظر ہے۔
پانی کی تقسیم سے متعلق تنازعات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی واٹر کمیشن بین ریاستی آرا، موجودہ پالیسی فریم ورک اور رہنما اصولوں کی بنیاد پر تفصیلی رپورٹ تیار کرے گا، جس کے بعد مرکز فیصلہ کرے گا۔