حیدرآباد: جیسے جیسے گرمی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، نہرو زولوجیکل پارک کے حکام نے جانوروں کو شدید موسم سے بچانے اور زائرین کے لیے بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔
چڑیا گھر کے حکام نے موسمی حالات کے مطابق تھچی ہوئی چھتوں، اسپرنکلرز، کولرز اور ایئر کنڈیشنرز کی تنصیب شروع کر دی ہے تاکہ جانوروں کے باڑوں میں درجہ حرارت کو قابو میں رکھا جا سکے۔ چڑیا گھر کے اسپتال میں بھی خصوصی کولنگ سسٹمز نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ جانوروں کی صحت متاثر نہ ہو۔
چڑیا گھر کی کیوریٹر وسنتھا کی نگرانی میں شیروں، چیتوں، سانپوں، مگر مچھوں اور ہرنوں کے باڑوں میں سایہ دار جھونپڑیوں کی تنصیب پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ کچھ پرانی چھتوں کو نئی ہریالی سے بھرپور کھجور کی چھتوں سے تبدیل کیا جا رہا ہے، جبکہ ہاتھیوں اور دیگر بڑے جانوروں کے لیے اضافی کولنگ سسٹمز بھی لگائے جا رہے ہیں۔
گرمی سے بچاؤ کی تیاریاں وقت سے پہلے شروع
عام طور پر، یہ حفاظتی اقدامات اپریل میں کیے جاتے ہیں، لیکن اس سال مارچ میں ہی گرمی کی شدت بڑھنے کی وجہ سے چڑیا گھر کے حکام نے پہلے ہی کام شروع کر دیا ہے۔
گرمی کے موسم میں چڑیا گھر میں زائرین کی تعداد بڑھ جاتی ہے، اسی لیے ٹکٹ کاؤنٹرز اور مختلف باڑوں کے قریب سایہ دار جگہیں بنانے پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ لوگ دھوپ کی شدت سے محفوظ رہ سکیں۔
حکام نے ان تمام ترتیبات کو جلد از جلد مکمل کرنے پر زور دیا ہے تاکہ نہ صرف جانوروں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے بلکہ زائرین کے آرام کا بھی مکمل خیال رکھا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ماحولیات کے تحفظ کے پیش نظر قدرتی کولنگ اقدامات کو بھی ترجیح دی جا رہی ہے۔