حیدرآباد: سابق اسپیشل انٹیلیجنس بیورو (ایس آئی بی) چیف اور phone tapping case کے مرکزی ملزم پربھاکر راؤ اتوار کی شام 14 ماہ بعد امریکہ سے حیدرآباد واپس پہنچے۔ ان کی واپسی کے ساتھ ہی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کی جانب سے اہم تفتیش کا آغاز ہونے والا ہے، جو اس سیاسی طور پر حساس اسکینڈل کی تحقیقات کر رہی ہے جس نے گزشتہ سال ریاست میں تہلکہ مچا دیا تھا۔
پربھاکر راؤ پر 10 مارچ 2023 کو مقدمہ درج ہوا تھا، اور وہ اگلے ہی دن امریکہ روانہ ہو گئے تھے، انہوں نے روانگی کی وجہ کینسر کا علاج بتایا تھا۔ ذرائع کے مطابق وہ دبئی کے ذریعے ایمیریٹس کی پرواز سے شام 8:30 بجے شمس آباد ایئرپورٹ پر اترے۔ امیگریشن کے مراحل میں تقریباً تین گھنٹے لگے، جس کے بعد ایس آئی ٹی افسران نے انہیں حفاظتی نقطۂ نظر سے فوری طور پر تحویل میں لے لیا۔
ان کا پاسپورٹ، جو پہلے تحقیقات کے تحت منسوخ کیا گیا تھا، سپریم کورٹ کی ہدایت پر بحال کر دیا گیا۔ عدالت نے حکومت کو ان کی واپسی کی اجازت دینے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد انہیں ایک وقتی سفری دستاویز جاری کی گئی۔ ایس آئی ٹی نے میڈیا کی نظروں سے بچنے کے لیے اپنی کارروائی مغربی زون کے ڈی سی پی دفتر سے منتقل کر کے جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن کی دوسری منزل پر رکھی ہے۔
تحقیقات کے دوران پربھاکر راؤ سے کئی اہم سوالات کیے جائیں گے، جن میں فون ٹیپنگ کی سرکاری حیثیت، اس کی اجازت دینے والا اختیار، اور اگر یہ غیر قانونی تھی تو اس کے پیچھے کس کی ہدایت تھی، جیسے نکات شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان کا بیان ویڈیو میں ریکارڈ کیا جائے گا۔ وہ پیر کی صبح 11 بجے ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے، جہاں ان کے لیے ایک تفصیلی سوالنامہ تیار کیا گیا ہے۔
اس کیس میں گرفتار دیگر پولیس افسران — جیسے سابق ٹاسک فورس او ایس ڈی رادھاکشن راؤ، سابق ایڈیشنل ایس پیز بھوجنگا راؤ اور تروپتنا، اور سابق ڈی ایس پی پرینیت راؤ — سبھی نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ وہ پرابھاکر راؤ کی ہدایات پر کام کر رہے تھے، جس سے ان کے بیان کو تفتیش کے لیے کلیدی حیثیت حاصل ہو گئی ہے۔
ایک غیر معمولی واقعہ میں، جیسے ہی پرابھاکر راؤ ایئرپورٹ پر اترے، ایک کسٹمز افسر نے ان کا استقبال کیا، جس پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق مذکورہ افسر کے خلاف شکایت تیار کی جا رہی ہے، کیونکہ ڈیوٹی پر موجود کسی سرکاری ملازم کا کسی ملزم کا استقبال کرنا قانوناً غلط ہے۔
یہ phone tapping case ملک بھر میں سیاسی ہنگامہ کا باعث بنا تھا، جس میں ریاستی ایجنسیوں پر غیر قانونی نگرانی کے الزامات عائد ہوئے تھے۔ اب جب کہ ایس آئی ٹی مرکزی ملزم کا سامنا کرنے جا رہی ہے، تمام نظریں پیر کو ہونے والی تفتیش پر مرکوز ہیں کہ آیا پرابھاکر راؤ کا بیان اس ہائی پروفائل اسکینڈل کے بارے میں نئے انکشافات کرے گا یا نہیں۔