اے سی بی کے ریاست بھر میں چھاپے، کالیشورم پراجیکٹ سے جڑے انجینئر کے اثاثے زیر تفتیش | ACB Raids

ACB Raids

حیدرآباد: تلنگانہ میں بدھ کے روز انسداد بدعنوانی بیورو ACB Raids نے ایک بڑے بے نامی اثاثہ جات کیس کے سلسلے میں آبپاشی محکمہ کے ایس ای این سرِیدھر کے خلاف بیک وقت کئی مقامات پر چھاپے مارے۔

صبح سویرے شروع ہونے والی ان کارروائیوں میں حیدرآباد، کریم نگر اور سدی پیٹ اضلاع میں سرِیدھر کی رہائش گاہ کے ساتھ ساتھ ان کے رشتہ داروں اور قریبی ساتھیوں کے گھروں کی تلاشی لی گئی۔ کل 12 مقامات پر چھاپے مارے گئے۔

سرِیدھر اس وقت آبپاشی محکمہ کی سی اے ڈی ڈویژن 8 میں سپرنٹنڈنگ انجینئر کی حیثیت سے تعینات ہیں اور وہ چپاڈنڈی کے ایس آر ایس پی کیمپ آفس میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ ریاستی آبپاشی انجینئروں کی ایسوسی ایشن کے صدر بھی ہیں۔

یہ ACB Raids اس وقت خاص اہمیت اختیار کر گئی ہیں جب کہ کالیشورم آبپاشی پراجیکٹ میں مبینہ بے قاعدگیوں پر کمیشن کی تحقیقات آخری مراحل میں ہیں۔ چونکہ سرِیدھر اس پراجیکٹ کے پیکجس 6، 7 اور 8 کی نگرانی کر چکے ہیں، اس لیے ان کے گھر پر چھاپہ بڑی سیاسی اور انتظامی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سرِیدھر پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی آمدنی کے معلوم ذرائع سے کہیں زیادہ دولت جمع کی ہے۔ اگرچہ مکمل تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئی ہیں، لیکن حکام نے باقاعدہ کیس درج کر کے سرِیدھر کو پوچھ تاچھ کے لیے حراست میں لے لیا ہے۔

حکام کے مطابق ضبط شدہ اشیاء اور دستاویزات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اور مزید انکشافات جلد سامنے آنے کی توقع ہے۔ ان چھاپوں نے نہ صرف محکمہ آبپاشی بلکہ کالیشورم پراجیکٹ کی شفافیت پر بھی نئے سوالات اٹھا دیے ہیں۔

Exit mobile version