حیدرآباد: تلنگانہ کے نائب وزیر اعلیٰ Bhatti Vikramarka نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اور سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کو ہندوستان میں خواتین کے حقوق اور سیاسی شرکت کی بنیاد رکھنے والے رہنما قرار دیا ہے۔ انہوں نے منگل کو تاج دکن، حیدرآباد میں منعقدہ ویمنز سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کا بنیادی مشن خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔
امبیڈکر اور راجیو گاندھی کا خواتین کے لیے تاریخی کردار
بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ بچپن کی شادیوں پر پابندی، جہیز کی روک تھام، خواتین کو ووٹ کا حق، طلاق کے حقوق اور جائیداد میں حصہ جیسے اہم قانونی اصلاحات امبیڈکر کے ہندو کوڈ بل کے ذریعے ممکن ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ راجیو گاندھی نے مقامی اداروں میں خواتین کے لیے 33 فیصد تحفظات فراہم کیے، جس سے ان کی گورننس اور انتظامیہ میں مؤثر شرکت یقینی بنی۔
ایک کروڑ خواتین کو کروڑ پتی بنانے کا ہدف
نائب وزیر اعلیٰ نے ریاستی حکومت کے اس عزم کو دہرایا کہ اگلے پانچ سالوں میں ایک کروڑ خواتین کو مالی طور پر خود کفیل بنایا جائے گا۔ صرف پہلے سال میں 21,000 کروڑ روپۓ کے بغیر سود قرضے سیلف ہیلپ گروپس کی خواتین کو دیے گئے، جو طے شدہ ہدف سے زیادہ ہے۔ اگلے چار سالوں میں ہر سال 20,000 کروڑ روپۓ کی تقسیم کا منصوبہ ہے۔
گرین پاور پالیسی میں خواتین کی شمولیت
بھٹی وکرامارکا نے بتایا کہ گرین پاور پالیسی کے تحت خواتین کو شمسی توانائی کی پیداوار میں شامل کیا جا رہا ہے۔ محکمہ برقی اور دیگر ریاستی ایجنسیوں کے اشتراک سے ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے، جس کے تحت سیلف ہیلپ گروپس کی خواتین 1000 میگا واٹ شمسی بجلی پیدا کریں گی۔ کامیابی کی صورت میں اس ماڈل کو ریاست بھر میں وسعت دی جائے گی۔
حکومت زمین لیز پر دے گی، بینک لنکیج کے ذریعے شمسی پلانٹس لگانے میں تعاون کرے گی، اور سیلف ہیلپ گروپس کے ساتھ پاور پرچیز معاہدے کیے جائیں گے، تاکہ خواتین کو براہ راست اقتصادی فائدہ حاصل ہو۔
مفت آر ٹی سی سفر اور آمدنی کے نئے مواقع
نائب وزیر اعلیٰ نے مفت بس سفر اسکیم کی کامیابی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے خواتین کو ریاست بھر میں آزادانہ نقل و حرکت کا موقع ملا ہے۔ اب وہ آسانی سے بازاروں، مندروں اور ہاسٹلز میں اپنے بچوں سے ملاقات کے لیے سفر کر سکتی ہیں۔
اس کے علاوہ، حکومت سیلف ہیلپ گروپس کی خواتین کو قرض کے ذریعے بسیں خریدنے اور انہیں ٹی ایس آر ٹی سی کو لیز پر دینے کی سہولت فراہم کر رہی ہے، جو ان کے لیے آمدنی کا نیا ذریعہ بن رہا ہے۔
ریاستی اداروں میں ‘اندرا شکتی’ کینٹینس قائم کی جا رہی ہیں، جنہیں مکمل طور پر سیلف ہیلپ گروپس کی خواتین چلائیں گی، تاکہ ان کی مالی خود مختاری کو فروغ دیا جا سکے۔
سماجی مسائل پر بھی زور
بھٹی وکرامارکا نے اس بات کا اعتراف کیا کہ بچپن کی شادی اور جہیز کی ہراسانی جیسے مسائل آج بھی معاشرے میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مسائل پر سماج کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے اور ویمنز سمٹ جیسے پروگرام عوامی شعور کو بیدار کرنے اور حکومتوں کو مؤثر اقدامات کے لیے رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔