حیدرآباد: ریاستی وزیر پونم پربھاکر نے اعلان کیا ہے کہ وہ مرکزی وزیر بنڈی سنجے کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں الیکشن کمیشن سے شکایت کریں گے۔ یہ بیان حیدرآباد کی مقامی اداروں کی ایم ایل سی نشست پر جاری انتخابی مہم کے دوران سامنے آیا۔
پونم پربھاکر کا کہنا ہے کہ بنڈی سنجے نے رائے دہندگان سے مذہب کی بنیاد پر BJP کو ووٹ دینے کی اپیل کی، جو انتخابی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ان کے مطابق، سنجے نے ہندو ووٹروں سے کہا کہ وہ صرف BJP کو ہی ووٹ دیں اور اگر کوئی ایسا نہ کرے تو وہ ہندو کہلانے کا حق کھو دیتا ہے۔
وزیر نے خبردار کیا کہ اس طرح کے بیانات سے نہ صرف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے بلکہ انتخابی نظام کی غیرجانبداری بھی متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل کو صاف اور شفاف رکھنے کے لیے ایسے غیرذمہ دارانہ بیانات کے خلاف فوری کاروائی ضروری ہے۔
پونم نے مزید دعویٰ کیا کہ BJP اور بھارت راشٹرا سمیتی نے ابتدائی طور پر حیدرآباد ایم ایل سی انتخاب میں مشترکہ طور پر امیدوار کھڑے کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن جب انہیں یہ اندازہ ہوا کہ مطلوبہ اکثریت حاصل نہیں ہو پائے گی تو بی آر ایس نے اس منصوبے سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لے اور بنڈی سنجے کے خلاف سخت کاروائی کرے تاکہ آئندہ اس طرح کے بیانات کو روکا جا سکے اور انتخابی اصولوں کی حفاظت ہو۔
وزیر پونم نے واضح کیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد ہی باضابطہ طور پر الیکشن کمیشن سے رجوع کریں گے اور شکایت درج کرائیں گے تاکہ ایسی زبان اور روش پر قدغن لگائی جا سکے جو آئینی دائرے سے باہر ہو۔