بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر کی بجٹ اجلاس سے قبل پارٹی قانون سازوں کو اہم ہدایات

بی آر ایس

حیدرآباد: بجٹ اجلاس کے پیش نظر، جو بدھ سے شروع ہو رہا ہے، بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے صدر اور قائد حزب اختلاف کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) نے آج تلنگانہ بھون میں بی آر ایس لیجسلیٹو پارٹی (بی آر ایس ایل پی) کے اراکین کا اجلاس منعقد کیا۔ اس اجلاس کے دوران، کے سی آر نے پارٹی کے ایم ایل ایز اور ایم ایل سیز کو ہدایت دی کہ وہ حکومت سے مختلف اہم مسائل پر سخت سوالات کریں، جن میں کانگریس پارٹی کی طرف سے دی گئی چھ ضمانتوں کا نفاذ، اور بیک ورڈ کلاسز (بی سی) ریزرویشنز اور شیڈولڈ کاسٹس (ایس سی) کیٹیگرائزیشن سے متعلق معاملات شامل ہیں۔

آبپاشی اور بجلی کے شعبوں پر توجہ

تقریباً ایک سال کے بعد، کے سی آر اسمبلی اجلاسوں میں شرکت کرنے جا رہے ہیں۔ اس تناظر میں، بی آر ایس قیادت نے کارروائی کے منصوبے کی تشکیل کے لیے وسیع تبادلہ خیال کیا۔ اطلاعات کے مطابق، حکمران جماعت کی حالیہ تنقیدوں کا مقابلہ کرنے کے لیے حکمت عملیاں وضع کی گئیں۔ کے سی آر مبینہ طور پر حکومت کو کالیشورم پروجیکٹ اور بجلی کے شعبے سے متعلق معاملات پر چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، خاص طور پر حکومت کی طرف سے شروع کی گئی عدالتی تحقیقات کے پیش نظر۔ مباحثوں میں آندھرا پردیش کے ساتھ پانی کے تنازعات اور موجودہ حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے شروع کیے گئے آبپاشی کے منصوبوں پر بھی بات چیت شامل ہو سکتی ہے۔ کے سی آر نے پارٹی کے قانون سازوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ عوامی مسائل پر ان کے ساتھ آواز بلند کریں۔

تلنگانہ بھون میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات

اس موقع پر، تلنگانہ بھون میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات دیکھنے میں آئے۔ پچھلے مواقع کے مقابلے میں، سیکیورٹی میں اضافہ کیا گیا، اور میٹل ڈیٹیکٹرز کے ذریعے تلاشی لی گئی۔ میٹنگ کے لیے آنے والے میڈیا کے نمائندوں کو بھی عارضی طور پر گیٹس پر روکا گیا، جس سے سیکیورٹی پروٹوکول کے بارے میں عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

Exit mobile version