بی آر ایس سلورجوبلی اجلاس ہرگھرکا تہوار، اپوزیشن پر کے ٹی آر کا نشانہ | BRS Silver Jubilee

BRS Silver Jubilee

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے پارٹی کے رُجتوُتسَو یعنی سلور جوبلی سَبھا کو ایک عظیم تہوار قرار دیتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ 27 اپریل کو ہونے والی یہ تقریب ہمارے گھر کا تہوار ہے اور کارکنوں کو بڑی تعداد میں شرکت کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں 77 برسوں تک صرف دو پارٹیاں اقتدار میں رہیں، لیکن بی آر ایس نے صرف 25 سال میں اپنی جگہ بنائی۔ کے ٹی آر نے کہا کہ این ٹی آر نے پہلی علاقائی پارٹی قائم کی اور پھر کے سی آر نے 2001 میں تنہا نئی پارٹی قائم کرتے ہوئے دہلی تک کو ہلا دیا۔

کے ٹی آر نے کہا کہ کے سی آر نے ریاست تلنگانہ کے لیے اکیلے ہی 14 سال طویل جدوجہد کی اور بے شمار ذلتیں برداشت کرتے ہوئے مقصد حاصل کیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 1971 میں تلنگانہ پرجا سمیتی نے 11 پارلیمانی نشستیں جیتی تھیں لیکن ان تمام ارکان کو اندرا گاندھی نے کانگریس میں شامل کر لیا۔ اس کے برعکس کے سی آر نے کسی سہارے کے بغیر تلنگانہ حاصل کی۔

انہوں نے بتایا کہ تحریک میں کے سی آر کو کنڈا لکشمن باپوجی جیسے قائدین کا ساتھ حاصل ہوا، جو تلنگانہ کے لیے سب سے پہلے استعفیٰ دینے والے رہنما تھے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ اُس وقت پارٹی کے پاس دفتر تک نہیں تھا، لیکن آج پارٹی تین میدانوں — تحریک، انتظامیہ، اور اپوزیشن — میں کامیابی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔
کانگریس اور بی جے پی پر الزام: حیڈرا، ای ڈی اور سیاسی سازشیں | BRS Silver Jubilee

کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ حالیہ مہینوں میں کانگریس حکومت نے حیڈرا کے نام پر حیدرآباد میں افراتفری مچائی۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کے کنارے کاروبار کرنے والے، رکشہ چلانے والے اور نوجوانوں کو ان کے روزگار سے محروم کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ شعبہ تباہ ہو گیا، جب کہ غریبوں کو ہراساں کیا گیا۔

کے ٹی آر نے ریونت ریڈی اور بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر سلمان خان ہرن مارنے پر جیل جا سکتے ہیں تو چار ہرنوں کے شکار پر ریونت کی کیا حیثیت ہے؟ انہوں نے کہا کہ مرکز نے مؤسی ندی کی ترقی کے لیے 1.5 لاکھ کروڑ روپئے دینے کا وعدہ کیا، لیکن 420 وعدوں پر ایک پیسہ بھی جاری نہیں ہوا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور کانگریس دونوں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ سی بی آئی، ای ڈی اور دیگر مرکزی اداروں کے استعمال پر انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے خود وزیراعظم سے شکایت کی تو کوئی ردعمل نہیں آیا۔

کے ٹی آر نے کہا کہ جب بھی انتخابات ہوں گے، بی آر ایس طوفانی رفتار سے کلین سوئپ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی کامیابیاں معمولی نہیں ہیں، 2015 میں جی ایچ ایم سی میں 99 نشستیں جیت کر دکھایا، اور حیدرآباد میں تمام حلقے پارٹی نے جیتے۔ انہوں نے کہا کہ نہ بی جے پی کو موقع ہے نہ کانگریس کو، عوام بی آر ایس پر بھروسہ رکھتے ہیں اور یہی ان کی طاقت ہے۔

Exit mobile version