کیمیکل سے آم پکانے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم | carbide in mango ripening

carbide in mango ripening

حیدرآباد: آموں کے موسم میں مضر صحت کیمیکل کے استعمال کو روکنے کے لیے تلنگانہ کے وزیر زراعت تمّلا ناگیشور راؤ نے ہدایت دی ہے کہ آموں کو پکانے کے لیے carbide in mango ripening کے استعمال کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں۔

وزیر موصوف نے محکمہ مارکیٹنگ کے ڈائریکٹر سرندر موہن سے فون پر بات کرتے ہوئے واضح طور پر ہدایت دی کہ ریاست کے تمام منڈی یارڈز میں کاربائیڈ کے استعمال پر فوری روک لگائی جائے۔ انہوں نے مصنوعی طریقے سے پکے آموں کے صحت پر پڑنے والے منفی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا اور زور دیا کہ آموں کے سیزن میں فوری اور مؤثر نگرانی ضروری ہے۔

وزیر کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے جی ایچ ایم سی کے ڈپٹی ڈائریکٹر پرساد راؤ، فوڈ سیفٹی آفیسر راجیشوری اور ان کی ٹیموں نے جمباغ اور بٹاسی نگرم کے اہم پھل بازاروں میں چھاپے مارے۔ دوران تلاشی بڑی مقدار میں ایتھائیلین اور ایتھیفون کے پیکٹس برآمد ہوئے جو مقررہ حد سے زیادہ مقدار میں آموں کو مصنوعی طریقے سے پکانے کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔

ضبط شدہ مواد کو مزید تجزیے کے لیے انٹیگریٹڈ پیسٹ مینجمنٹ لیبارٹری بھیجا گیا ہے۔ وزیر زراعت تمّلا ناگیشور راؤ نے خبردار کیا ہے کہ جو بھی تاجر یا فرد حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا جائے گا، اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ صرف قدرتی طور پر پکے ہوئے اور محفوظ پھل ہی صارفین تک پہنچیں۔

وزیر نے یہ بھی ہدایت دی کہ ریاست کے تمام بڑے پھل بازاروں میں اسی نوعیت کی جانچ پڑتال جاری رکھی جائے۔ انہوں نے مارکیٹنگ اور فوڈ سیفٹی افسران پر زور دیا کہ وہ چوکنا رہیں اور غیر محفوظ پکاوٹ کے خلاف فوری کارروائی کریں۔

آموں کا سیزن زوروں پر ہے اور بازاروں میں آموں کی بھرمار ہے، ایسے میں حکومت کی سخت پالیسی کا مقصد عوام کو کیمیکل سے آلودہ پھلوں سے بچانا اور پھلوں کی تجارت میں ضابطہ بندی کو مضبوط بنانا ہے۔

Exit mobile version