چیف منسٹر ریونت ریڈی کو کانگریس ورکنگ کمیٹی کی تلنگانہ کی ذات پات مردم شماری کی ستائش پر فخر | Caste Census

حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے جمعہ کے روز کہا کہ انہیں کانگریس ورکنگ کمیٹی کی جانب سے ریاست کے Caste Census ماڈل کو سراہنے پر بے حد فخر ہے۔ انہوں نے اس ماڈل کو ملک بھر کے لیے ایک شفاف اور انقلابی مثال قرار دیا۔

ریڈی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی، جو بھارتیہ قومی کانگریس کی اعلیٰ ترین فیصلہ ساز تنظیم ہے، نے ایک قرار داد کے ذریعے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قومی مردم شماری میں Caste Census کو شامل کرنے پر سنجیدگی سے غور کرے۔ اس ضمن میں تلنگانہ کے ماڈل کو قابل تقلید قرار دیا گیا ہے۔

ریڈی نے وضاحت کی کہ ریاستی حکومت نے یہ مردم شماری خفیہ طور پر یا محدود حلقوں سے مشورے لے کر نہیں کی، بلکہ یہ ایک وسیع عمل تھا جس میں تعلیمی ماہرین، سماجی رہنما، ذات پات کی انجمنوں کے نمائندے اور دانشوروں سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔ ان کے مطابق، یہ عمل سائنسی بنیادوں پر مکمل شفافیت کے ساتھ انجام دیا گیا۔

Caste Census

چیف منسٹر نے کہا کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی جانب سے تلنگانہ کے Caste Census ماڈل کو اپنی قرار داد میں جگہ دینا ریاست کے لیے ایک اعزاز ہے۔ ان کے بقول، تلنگانہ کا اس اہم سماجی اصلاحی عمل میں مثالی بننا ایک اطمینان بخش لمحہ ہے۔

انہوں نے اس عمل میں شامل تمام افراد کو مبارک باد دی اور اسے ایک منفرد اور شفاف کوشش قرار دیا۔ ریڈی نے کہا کہ اس اقدام کے ذریعے تلنگانہ نے شمولیتی حکمرانی میں قومی سطح پر ایک مضبوط مقام حاصل کیا ہے۔

ریونت ریڈی نے زور دیا کہ ریاست کا Caste Census ماڈل محض اعداد و شمار کا مجموعہ نہیں بلکہ مساوات، سماجی انصاف اور شفاف حکمرانی کی سمت ایک بڑا قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی پالیسیاں دیگر ریاستوں کے لیے راہنمائی فراہم کر سکتی ہیں۔

چیف منسٹر کو امید ہے کہ مرکزی حکومت اس ماڈل سے سیکھ لے گی اور قومی سطح پر Caste Census کے عمل کو آگے بڑھائے گی۔ اس ضمن میں مزید مشاورتوں اور اجلاسوں کا انعقاد متوقع ہے تاکہ اس ماڈل کو دیگر ریاستوں میں بھی نافذ کیا جا سکے۔

&

Exit mobile version