وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی: ایس سی ریزرویشن کی درجہ بندی راہول گاندھی کی قیادت سے ممکن ہوئی

ایس سی ریزرویشن کی درجہ بندی

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر اعلی ریونت ریڈی نے شیڈولڈ کاسٹ (ایس سی) تنظیموں سے ملاقات کی اور ایس سی ریزرویشن کی درجہ بندی کے دیرینہ مسئلے کے حل میں راہول گاندھی کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔
“آپ کا شکریہ صرف مجھ تک محدود نہیں رہنا چاہیے، بلکہ اسے ہمارے قائد راہول گاندھی تک بھی پہنچنا چاہیے،” وزیر اعلی ریونت ریڈی نے کہا۔ “اگر راہول گاندھی نہ ہوتے تو مجھے ایس سی درجہ بندی کے مستقل حل کو نافذ کرنے کی طاقت حاصل نہ ہوتی۔”

آئندہ قانونی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے، تلنگانہ حکومت نے ون مین کمیشن قائم کیا، جس نے 199 صفحات پر مشتمل رپورٹ پیش کی۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر، ایس سی برادری کو تین گروپوں میں تقسیم کرتے ہوئے ریزرویشن فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ “یہ فیصلہ کسی کے خلاف نہیں لیا گیا ہے۔ ہماری حکومت کا واحد مقصد ایس سی برادریوں کے ساتھ انصاف کرنا ہے۔”

ریونت ریڈی نے اسمبلی میں ماضی کے چیلنجوں کو یاد کرتے ہوئے کہا، “جب ہم نے ایس سی درجہ بندی کے لیے قرارداد کا مطالبہ کیا تو ہمیں ایوان سے معطل کر دیا گیا تھا۔ لیکن اب، ہماری حکومت کے پہلے ہی سال میں، ہم نے اس مسئلے کو حل کر دیا ہے جو دس سالوں سے حل نہیں ہو سکا تھا۔”
انہوں نے سپریم کورٹ میں درجہ بندی کے حق میں مضبوط دلائل دینے کی کوششوں پر زور دیا۔ “ملک کی کسی بھی ریاست، بشمول بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں، نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو نافذ نہیں کیا۔ لیکن ہم نے اس عمل کو شروع کر دیا ہے۔”

وزیر اعلی نے مزید کہا، “ہم نے ایس سی برادری کے قانونی حقوق کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی اور آج ہم نے اسے حاصل کر لیا ہے۔”

انہوں نے اپنی حکومت کے دوران ہونے والی اہم نامزدگیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، “پہلی بار 100 سال میں، مادیگا طبقے کے رہنما، کمار، کو عثمانیہ یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح، پروفیسر قاسم کو آرٹس کالج کا پرنسپل بنایا گیا ہے۔”

ریونت ریڈی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کی حکومت نے اعلیٰ تعلیمی کونسل، پبلک سروس کمیشن، اور تعلیمی کمیشن جیسے اداروں میں مادیگا برادری کو خصوصی اہمیت دی ہے۔

“یہ ایک بہت بڑا موقع ہے،” انہوں نے کہا۔ “اگر ہم اس سے صحیح طریقے سے فائدہ اٹھائیں گے تو مستقبل میں مزید مواقع حاصل ہوں گے۔ یہ موقع صرف چند افراد کے لیے نہیں بلکہ پوری برادری کے فائدے کے لیے ہے۔”
“میں آپ کے نمائندے کے طور پر اس کرسی پر موجود ہوں۔ میرا واحد مقصد آپ کی بھلائی کے لیے کام کرنا ہے،” وزیر اعلی ریونت ریڈی نے یقین دلایا۔ “جذبات میں بہنے کے بجائے سوچ سمجھ کر کام کریں اور دستیاب مواقع سے صحیح طریقے سے فائدہ اٹھائیں۔”

Exit mobile version