حیدرآباد: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو چارج شیٹ میں نامزد کیے جانے کے خلاف ریاست بھر میں کانگریس قائدین اور کارکنوں نے زبردست احتجاجی ریلیاں نکالیں، جن کا مقصد Gandhi family پر عائد الزامات کی مخالفت کرنا تھا۔
تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) کے صدر مہیش کمار گوڑ نے اس احتجاج میں شرکت کرتے ہوئے گاندھی خاندان پر درج کیے گئے مقدمات کو غیر قانونی اور سیاسی انتقام قرار دیا۔ یہ احتجاج رکن پارلیمان اور سکندرآباد ڈی سی سی صدر انیل یادو کی قیادت میں منعقد ہوا، جو ایم ایل اے کوارٹرز سے شروع ہو کر بی ایس این ایل بھون تک جاری رہا۔
کانگریس کارکن سیاہ پرچم لے کر بڑی تعداد میں شریک ہوئے اور اس کارروائی کو سیاسی سازش قرار دیتے ہوئے مرکزی حکومت کے خلاف اتحاد کا مظاہرہ کیا۔
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹی پی سی سی صدر مہیش کمار گوڑ نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جھوٹے قانونی ہتھکنڈوں کے ذریعے Gandhi family کو دباؤ میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ اگر ہماری پارٹی اپنے ہی اخبار کو فنڈ فراہم کرتی ہے تو اسے منی لانڈرنگ کیسے کہا جا سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہیرالڈ کیس اور اس سے متعلق کارروائیاں سیاسی انتقام کی ایک کڑی ہیں۔
مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ یہ منی لانڈرنگ کا مقدمہ انتقامی کارروائی کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے عوام اس ناانصافی کو کبھی معاف نہیں کریں گے، کیونکہ Gandhi family نے ملک کے لیے سب کچھ قربان کیا ہے۔
انہوں نے پوچھا کہ اگر راہل گاندھی ذات پر مبنی مردم شماری کی بات کر رہے ہیں تو وزیر اعظم کو اس سے خوف کیوں ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہ سب آوازوں کو دبانے کی ایک کوشش ہے۔
ٹی پی سی سی صدر نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے ملک بھر میں اپوزیشن قائدین پر 95 جھوٹے مقدمات درج کیے ہیں اور جانچ ایجنسیوں کا استعمال سیاسی مقاصد کے لیے کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ نہ راہل گاندھی اور نہ سونیا گاندھی ایسی جھوٹی کارروائیوں سے خوف زدہ ہوں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کانگریس پارٹی Gandhi family کے ساتھ ناانصافی کے خلاف اپنی قومی سطح کی تحریک جاری رکھے گی۔