بھارت میں کووِڈ کے کیسز میں اضافہ، نئی لہر کا سبب جے این۔1 ویریئنٹ | Covid-19 JN.1 variant

Covid-19 JN.1 variant

حیدرآباد: بھارت میں کووِڈ۔19 کے نئے انفیکشنز کی ایک خاموش مگر تیزی سے پھیلتی لہر ابھر رہی ہے جس کی بنیادی وجہ Covid-19 JN.1 variant کو قرار دیا جا رہا ہے۔ پیر کے روز محکمہ صحت کے عہدیداروں نے تصدیق کی کہ ملک بھر میں فعال کیسز کی تعداد 1,000 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں سب سے زیادہ تعداد کیرالہ میں درج ہوئی ہے۔

منگل کے روز جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، بھارت میں فعال کووِڈ کیسز کی مجموعی تعداد 1,010 ہو چکی ہے۔ ان میں سے 400 سے زائد کیسز صرف کیرالہ میں پائے گئے ہیں جس کے باعث صحت عامہ کے ماہرین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ دہلی، اترپردیش، مہاراشٹرا، گجرات، آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں بھی محدود پیمانے پر اضافہ رپورٹ ہوا ہے۔

ماہرین کے مطابق، اس نئے اضافے کی جڑیں جے این۔1 لائنج میں پیوست ہیں جو اومیکرون کی ذیلی قسم ہے۔ اس کے ذیلی ویریئنٹس LF.7 اور NB.1.8 نے بھی تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت ظاہر کی ہے۔ سنگاپور کی وزارت صحت نے حال ہی میں ان ویریئنٹس کے بڑھتے ہوئے غلبے پر تشویش ظاہر کی ہے، جو عالمی سطح پر پائے جانے والے خدشات سے ہم آہنگ ہے۔

اگرچہ ابتدائی تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ جے این۔1 ویریئنٹ کی منتقلی کی رفتار زیادہ ہے لیکن اس کے باعث شدید بیماری کے امکانات کم ہو سکتے ہیں۔ اس کے باوجود امریکہ اور سنگاپور جیسے ممالک میں اسپتال میں داخلے کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ چین کے صحت حکام نے جنوری کے مہینے میں ممکنہ اضافے کے خدشے کا اظہار کیا ہے کیونکہ جے این۔1 کی منتقلی تیزی سے ہو رہی ہے۔

یہ نئی قسم، کووِڈ۔19 کے دوبارہ ابھرنے کا اشارہ دیتی ہے جس سے عالمی سطح پر تشویش کی فضا قائم ہوئی ہے، حالانکہ ماہرین اس کی شدت کے بارے میں عوام کو فکر مند ہونے کے بجائے محتاط رہنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

Exit mobile version