فیوچر سٹی میں زیر زمین برقی نٹ ورک کی تعمیر، کھمبوں اور ٹاورس کی اجازت نہیں ہوگی | Future City

Future City

حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ Future City میں برقی کی سربراہی کا مکمل نٹ ورک زیر زمین تعمیر کیا جائے تاکہ جدید طرز کے انفراسٹرکچر کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ فیوچر سٹی میں کوئی برقی کھمبے، ٹاورس یا اوور ہیڈ لائنس موجود نہیں ہونی چاہئیں اور حتیٰ کہ ہائی ٹنشن لائنس کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔

جمعہ کے دن جوبلی ہلز میں واقع اپنی رہائش گاہ پر محکمہ برقی کے عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس میں انہوں نے برقی نظام کی عصری کاری پر زور دیا۔ اجلاس کے دوران انہوں نے ہدایت دی کہ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں تجرباتی طور پر اسمارٹ پولس نصب کئے جائیں، خاص طور پر سکریٹریٹ، نکلیس روڈ، کے بی آر پارک اور دیگر اہم مقامات پر۔

چیف منسٹر نے یہ بھی کہا کہ آوٹر رنگ روڈ کے حدود میں شمسی توانائی کے ذریعہ برقی کی پیداوار بڑھانے کی حکمت عملی تیار کی جائے۔ انہوں نے جی ایچ ایم سی کے حدود میں فٹ پاتھس اور نالوں پر شمسی توانائی کے امکانات کا بھی جائزہ لینے کی ہدایت دی۔

عہدیداروں نے اجلاس میں بتایا کہ رواں سال ریاست میں برقی کی طلب ریکارڈ 17,162 میگاواٹ تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 9.8 فیصد اضافہ ہے۔ ان کے مطابق مالی سال 2025-26 میں یہ طلب 18,138 میگاواٹ رہنے کا امکان ہے، جبکہ 2034-35 تک یہ طلب 31,808 میگاواٹ تک پہنچ سکتی ہے۔

ریونت ریڈی نے زور دیا کہ سماج کے تمام طبقات کو بلاتعطل معیاری برقی فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ حیدرآباد اب ڈاٹا سنٹرس کا مرکز بن چکا ہے، اس لئے شہر میں جدید برقی انفراسٹرکچر کو فروغ دینا ناگزیر ہے۔

چیف منسٹر نے مزید کہا کہ حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ساتھ اشتراک سے سٹیلائیٹ ٹاؤن شپس اور ریڈیل روڈز کی برقی ضروریات پوری کی جائیں اور بڑھتی ہوئی طلب کے مطابق سب اسٹیشنوں کو بھی اپ گریڈ کیا جائے۔

 

Exit mobile version