حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے بدھ کے روز سابق کرناٹک ایم ایل اے اور معروف مائننگ تاجر Gali Janardhan ریڈی کو بڑی راحت فراہم کرتے ہوئے اوبلاپورم مائننگ کمپنی (OMC) اسکام کیس میں سنائی گئی سات سالہ سزا پر روک لگا دی۔ عدالت نے گالی جناردھن سمیت اسی کیس میں سزا یافتہ تین دیگر افراد کو بھی مشروط ضمانت دے دی۔
یہ فیصلہ سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے 6 مئی کو دیے گئے اس فیصلے کے خلاف آیا ہے، جس میں گالی جناردھن ریڈی کو سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد اب وہ جیل نہیں جائیں گے، جب تک کہ ان کی اپیل پر مکمل سماعت نہ ہو جائے۔
عدالت نے ضمانت کی سخت شرائط عائد کی ہیں جن میں پاسپورٹ عدالت میں جمع کرانا، ملک چھوڑ کر نہ جانا، اور سماعت کے دوران کسی مجرمانہ سرگرمی سے دور رہنا شامل ہے۔ اس کے علاوہ، انہیں 10 لاکھ روپئے کے دو ضمانتی مچلکے بھی پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ کیس 2007 سے 2009 کے درمیان پیش آئے غیر قانونی مائننگ کے الزامات سے جڑا ہے، جس میں Gali Janardhan ریڈی پر آندھرا پردیش کے اوبلاپورم علاقے میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی کانکنی کا الزام ہے۔ سی بی آئی کا دعویٰ ہے کہ اس اسکام سے سرکاری خزانے کو تقریباً 1,200 کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔ سزا کے بعد گالی جناردھن ریڈی کرناٹک کی گنگاوتھی اسمبلی سیٹ سے نااہل ہو چکے ہیں۔
اگرچہ ہائی کورٹ کے تازہ حکم سے انہیں وقتی راحت ملی ہے، لیکن اسمبلی سے نااہلی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک سزا کو مکمل طور پر کالعدم قرار نہ دیا جائے۔ اوبلاپورم اسکام کو ملک کے سب سے بڑے مائننگ کرپشن کیسز میں شمار کیا جاتا ہے، جس میں درجنوں سابق بیوروکریٹس اور کمپنی عہدیداران بھی ملزم ہیں۔
ہائی کورٹ کی جانب سے اپیل کی سماعت کی منظوری سے Gali Janardhan ریڈی کو وقتی ریلیف ضرور ملا ہے، لیکن ان کی قانونی جنگ ابھی بھی طویل اور پیچیدہ ہے۔