گلزار حوض آگ سانحہ: تارک راما راؤ کا حکومت پر شدید تنقید | Gulzar Houz Fire

حیدرآباد: Gulzar Houz Fire سانحہ پر بی آر ایس کے کارگزار صدر تارک راما راؤ نے حکومت کی لاپرواہی اور شدید انتظامی نقائص پر سخت برہمی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایمبولینس میں آکسیجن سلنڈر، ماسک اور دیگر بنیادی طبی سہولتیں ہوتیں اور فائر انجن میں پانی دستیاب ہوتا تو بعض قیمتی جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔

تارک راما راؤ نے مقامی افراد کی نشاندہی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فائر بریگیڈ کے اہلکار مناسب فائر سیفٹی آلات نہ ہونے کی وجہ سے عمارت کے اندر داخل ہی نہیں ہو سکے۔ انہوں نے متاثرہ مقام کا دورہ کیا اور اگروال سماج کی جانب سے منعقدہ تعزیتی جلسے میں شرکت کرتے ہوئے مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ متاثرہ خاندان گزشتہ 125 برس سے اسی علاقے میں مقیم تھا۔

انہوں نے تلنگانہ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے حسن مقابلوں جیسے مس ورلڈ کے لیے مختص فنڈز کو ہنگامی بنیادی ڈھانچے پر خرچ کیا ہوتا، تو شاید ایسے سانحات کو روکا جا سکتا تھا۔ انہوں نے پرانے شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں فائر سیفٹی تیاریوں کا فوری طور پر جائزہ لینے کی اپیل کی۔

Gulzar Houz Fire

تارک راما راؤ نے سخت انداز میں سوال کیا کہ وزیراعلیٰ، جو کہ داخلہ اور بلدی نظم و نسق کے قلمدان کے بھی حامل ہیں، اس ہولناک سانحہ کے بعد اس مقام پر کیوں نہیں آئے؟ انہوں نے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ 5 لاکھ روپئے فی مہلوک کے معاوضے کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ہر مہلوک فرد کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپئے کا معاوضہ دیا جائے۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ سیاست کا نہیں بلکہ انسانی ہمدردی اور مستقبل میں ایسے المناک واقعات کے اعادہ کو روکنے کا مسئلہ ہے۔ تارک راما راؤ نے بی آر ایس کی جانب سے غمزدہ خاندانوں کی ہر ممکن مدد کا بھی وعدہ کیا۔

Exit mobile version