حیدرآباد: سابق وزیر فینانس اور بی آر ایس کے سینئر رہنما ہریش راؤ نے کانگریس حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ریاست کی ترقی کے لیے اس حکومت کا Telangana Vision آخر ہے کہاں؟ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس نہ کوئی واضح حکمت عملی ہے اور نہ ہی کوئی پالیسی سمت۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے گزشتہ دہائی میں تلنگانہ کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا تھا، لیکن موجودہ حکومت نے تمام منصوبوں کو ٹھپ کر دیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت صرف سیاسی انتقام اور دکھاوے کی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔
ہریش راؤ نے کہا کہ کسان، طلبہ، مزدور، اور متوسط طبقہ سبھی مایوسی کا شکار ہیں، کیونکہ حکومت نے بجٹ میں اہم اسکیمات کے لیے مناسب فنڈز مختص نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے انتخابات سے قبل جو وعدے کیے تھے، ان پر عمل کا کوئی خدوخال نظر نہیں آ رہا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کو تلنگانہ کے عوام کے جذبات اور ریاست کی علیحدہ شناخت کا احترام کرنا چاہیے اور فوری طور پر ایک جامع ترقیاتی منصوبہ پیش کرنا چاہیے تاکہ عوامی فلاح کا عمل دوبارہ شروع ہو سکے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق ہریش راؤ کا یہ بیان کانگریس حکومت پر دباؤ بڑھانے اور بی آر ایس کی عوامی حمایت کو برقرار رکھنے کی کوشش کا حصہ ہے۔ کانگریس کی طرف سے اس بیان پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
Broken promises in Telangana ! @revanth_anumula Govt fails to secure rightful Krishna water share & address Bankacharla issue. (నీళ్లు)
Inaction on ₹8,929 cr debt appropriation (నిధులు)
missed 2 lakh job target (నియామకాలు)
Where’s the intent & vision for Telangana?… pic.twitter.com/MTNZHH4i4G
— Harish Rao Thanneeru (@BRSHarish) April 24, 2025