حیدرآباد: سابق ریاستی وزیر اور سدی پیٹ کے رکن اسمبلی Harish Rao نے آبپاشی محکمہ کی تقرریوں میں تاخیر پر کانگریس زیر قیادت حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے ان تقرری لیٹرز کے بار بار ملتوی ہونے پر سخت اعتراض کیا ہے، جن کا تعلق اسسٹنٹ انجینئرز اور جونیئر ٹیکنیکل آفیسرز کے عہدوں سے ہے۔
Harish Rao نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے 224 اسسٹنٹ انجینئرز اور 199 جے ٹی اوز کی تقرریوں کے عمل میں بلا وجہ تاخیر کر کے منتخب امیدواروں کے مستقبل سے کھلواڑ کیا ہے۔ انہوں نے اس تاخیر کو اس بات سے تشبیہ دی کہ جیسے ایک پجاری اُس نعمت کو روک لے جو خدا کی طرف سے عطا ہو چکی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ امیدواروں نے برسوں کی محنت کے بعد کامیابی حاصل کی تھی، لیکن تقررناموں کے اجرا میں تاخیر نے ان کی خوشی چھین لی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ دس دنوں میں تقرری لیٹرز کی تقسیم کا پروگرام پانچ مرتبہ ملتوی کیا گیا، جس سے امیدواروں کو بار بار مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں سے کئی افراد حیدرآباد کا سفر بھی کر چکے تھے۔
Harish Rao نے ریاستی حکومت اور وزیر اعلیٰ اے۔ریونت ریڈی پر الزام عائد کیا کہ وہ اہم عوامی خدمات کے معاملات کو مسلسل ٹالتے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ طرز حکمرانی بہانے بازی اور التواء پر مبنی ہے، جس کی مثال حالیہ ایس ایس سی نتائج کی تاخیر بھی ہے۔
Harish Rao نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تشہیری انداز حکمرانی بند کرے اور فوری طور پر منتخب امیدواروں کو تقرری لیٹرز جاری کرے۔ انہوں نے ان تمام امیدواروں کو مبارکباد دی جنہوں نے بی آر ایس حکومت کے دور میں یہ تقرری امتحانات کامیابی سے مکمل کیے تھے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ تلنگانہ اور آبپاشی وزیر این۔اتم کمار ریڈی سے براہِ راست اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داری ادا کریں اور مزید تاخیر سے گریز کریں۔
దేవుడు వరమిచ్చినా.. పూజారి వరమివ్వని చందంగా ఉంది ఇరిగేషన్ శాఖలో 224 ఏఈ, 199 జెటివోలుగా ఎంపికైన అభ్యర్థుల పరిస్థితి
కష్టపడి చదివి ఉద్యోగం సాధించిన సంబురాన్ని లేకుండా చేస్తున్నది దుర్మార్గ కాంగ్రెస్ ప్రభుత్వం.
పది రోజుల్లో ఐదు సార్లు నియామక పత్రాల అందజేత కార్యక్రమాన్ని వాయిదా… pic.twitter.com/gtJDlaZOo1
— Harish Rao Thanneeru (@BRSHarish) May 8, 2025