حیدرآباد میں ہائیڈرا پولیس اسٹیشن کا افتتاح | HYDRAA police station

حیدرآباد: چیف منسٹر ریونت ریڈی نے جمعرات کو بدھا بھون میں HYDRAA police station کا افتتاح کرتے ہوئے سرکاری اراضیات کی بازیابی اور شہر کے نازک ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیے نئی ریاستی مہم کا آغاز کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریڈی نے اس تنقید کو مسترد کیا جس میں HYDRAA police station یونٹ کو مسماری اسکواڈ قرار دیا گیا تھا۔ ان کے مطابق یہ ایک منظم پروپیگنڈہ ہے جو یونٹ کے اصل مقصد کو مسخ کرتا ہے۔ ریڈی نے واضح کیا کہ یونٹ کا بنیادی مقصد تخریب نہیں بلکہ سرکاری اراضیات، جھیلوں اور نالوں کو غیر قانونی قبضوں سے بچانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہلکی بارشوں میں بھی کئی بستیاں پانی میں ڈوب جاتی ہیں، جو بند نالوں اور ختم ہوتی جھیلوں کا نتیجہ ہے۔ ریڈی کے مطابق اس سنگین صورتحال کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے دہلی، چینئی اور بنگلور کی مثالیں دیتے ہوئے خبردار کیا کہ حیدرآباد بھی اسی تباہ کن راستے پر جا سکتا ہے اگر شہری منصوبہ بندی پر توجہ نہ دی گئی۔

HYDRAA police station

نیا قائم کردہ HYDRAA police station اس منصوبے کا عملی بازو ہوگا، جس میں چھ انسپکٹر، بارہ سب انسپکٹر اور تیس کانسٹیبل تعینات کیے گئے ہیں۔ ان کی بنیادی ذمہ داری سرکاری زمینوں، نالوں اور جھیلوں پر قبضے ختم کرنا ہوگی۔

ریڈی نے 1908 کے تاریخی سیلاب کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اُس وقت کے حکمرانوں نے عثمان ساگر اور حمایت ساگر جیسے آبی ذخائر تعمیر کر کے مستقبل کے خطرات کا حل نکالا۔ انہوں نے زور دیا کہ آج بھی ایسے ہی منصوبہ بند اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ آفات سے بچا جا سکے۔

ریڈی نے سیاسی مخالفین پر بھی تنقید کی، اور کہا کہ جب یمنا یا سابرمتی ندی کو صاف کیا جاتا ہے تو اسے ماڈل قرار دیا جاتا ہے، لیکن جب ریاستی حکومت موسی ندی کی بحالی کے لیے کام کرتی ہے تو اسے سیاست بنا دیا جاتا ہے۔

تاہم، انہوں نے ہدایت دی کہ HYDRAA police station کی ٹیم سختی ضرور کرے لیکن غریبوں سے نرمی برتے۔ اگر کہیں بازآبادکاری کی ضرورت ہو تو حکومت سے رجوع کیا جائے۔ البتہ بااثر اور بڑی مافیا کے خلاف کوئی نرمی نہ برتی جائے۔

اختتام پر، ریڈی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر شہر کے مفاد میں حکومت کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ شخصی نہیں بلکہ حیدرآباد کے مستقبل کا ہے۔

 

Exit mobile version