میڈپلی میں غیر قانونی عمارتوں کا انہدام | illegal construction Medipally

illegal construction Medipally

حیدرآباد: جی ایچ ایم سی نے میڈپلی کے علاقے میں کئی غیر قانونی عمارتوں کو منہدم کر دیا، جن کا تعلق ایک نجی انجینئرنگ کالج سے بتایا جا رہا ہے جو بغیر کسی باضابطہ منظوری کے کام کر رہا تھا۔

یہ انہدام اسپیشل انفورسمنٹ ٹیم کی شکایت پر عمل میں آیا، جس نے پیرزادہ گوڑہ کے سروے نمبر 26 پر مشتبہ تعمیری سرگرمیوں کی نشاندہی کی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ مقام چیتم انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کالج سے وابستہ تھا، لیکن اسے منصوبہ بندی کے اداروں کی منظوری کے بغیر تعمیر کیا جا رہا تھا۔

پچھلے دو ہفتوں سے یہ علاقہ جی ایچ ایم سی کی نگرانی میں تھا، کیونکہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اس اراضی کو تعلیمی ادارے کے نام پر پیش کر کے دراصل ریئل اسٹیٹ کے طور پر بیچا جا رہا ہے۔ ان شکوک کی بنیاد پر ٹاؤن پلاننگ ٹیم نے پولیس کے ہمراہ اور ڈپٹی کمشنر رنگا ریڈی کی قیادت میں کارروائی کرتے ہوئے سائٹ کو مکمل طور پر صاف کرا دیا۔

جی ایچ ایم سی نے اس کارروائی کے بعد عوام کو خبردار کیا کہ ایسے قوانین کی خلاف ورزیاں ہرگز برداشت نہیں کی جائیں گی۔ ساتھ ہی عوام سے اپیل کی گئی کہ کسی بھی جائیداد میں سرمایہ کاری سے قبل تمام ضروری منظوریوں کی تصدیق ضرور کر لیں۔

illegal construction Medipally جیسے معاملات نہ صرف شہری منصوبہ بندی کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں بلکہ عوام کو مالی و قانونی نقصان سے دوچار کرنے کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔

Exit mobile version