جگا ریڈی کا ایٹالا پر سخت وار، وزیر اعلیٰ کے خلاف زبان پر برہمی | Jagga Reddy

Jagga Reddy

حیدرآباد: گاندھی بھون میں اس وقت شدید تلخی دیکھنے میں آئی جب ٹی پی سی سی کے ورکنگ صدر جگا ریڈی نے بی جے پی رہنما ایٹالا راجندر کے خلاف سخت لہجے میں بیان دیتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر ذاتی حملے کر رہے ہیں اور تمام حدیں پار کر چکے ہیں۔

آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے Jagga Reddy نے کہا کہ ایٹالا راجندر کی تنقید محض بے بنیاد نہیں بلکہ اخلاق سے گِری ہوئی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ایٹالا نے کبھی وزیر اعلیٰ سے اپنے پارلیمانی حلقے کے مسائل پر بات کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایٹالا نے اپنی سیاسی ذمہ داریوں کو پورا کیے بغیر محض ذاتی مفاد کے لیے دوسروں پر تنقید کو وطیرہ بنا لیا ہے۔

جگا ریڈی نے کہا، “ایٹالا روز ریونت گارو کے خلاف بولتے ہیں، لیکن جو زبان وہ استعمال کر رہے ہیں وہ نہ صرف غیر شائستہ ہے بلکہ انتہائی قابل مذمت بھی ہے۔ پارٹی کارکن سخت ناراض ہیں۔”

انہوں نے صاف الفاظ میں کہا، “وہ پاگلوں جیسا برتاؤ کر رہے ہیں۔ سیاسی توازن کھو چکے ہیں۔ کبھی خود کو مرکزی وزیر بنتے دیکھتے ہیں، کبھی بی جے پی کے لیڈر۔ اب سمجھتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ کو گالیاں دے کر ترقی ملے گی؟”

ایٹالا کی مبینہ زبان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جگا ریڈی نے کہا، “آپ وزیر اعلیٰ کو ‘نا کودکا’ کہتے ہیں—یہ کس قسم کی گندی زبان ہے؟ اگر ہم آپ کو یہی زبان واپس کریں تو کیسا لگے گا؟ کیا ہم بھی کہیں، ‘او رے ایٹالا، نا کودکا؟’ اگر ہم ایسا کہیں تو آپ خودکشی کرنے پر آ جائیں گے!”

انہوں نے ایٹالا کو اقتدار کی چاہ میں بگڑنے والا شخص قرار دیا اور کہا، “آپ ہمیں پاگل کہتے ہیں؟ درحقیقت آپ خود ہی سیاسی طور پر قابو سے باہر ہو چکے ہیں۔ صرف اس لیے کہ آپ کو کوئی عہدہ نہیں ملا، آپ نے سب کچھ الٹ پلٹ کر رکھ دیا ہے۔”

جگا ریڈی نے یاد دلایا کہ ریونت ریڈی کو وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ راہول گاندھی اور سونیا گاندھی نے کیا تھا۔ انہوں نے ایٹالا پر ذات پات کی سیاست کرنے کا بھی الزام لگایا، حالانکہ ماضی میں وہ خود اس کی مخالفت کرتے تھے۔

انہوں نے ایٹالا کی سیاست کو “گٹر پالیٹکس” قرار دیتے ہوئے مشورہ دیا کہ وہ حکومت سے سوالات کریں، پالیسیوں پر تنقید کریں، لیکن گالی گلوچ اور ذاتی حملوں سے گریز کریں۔ “سوال کریں، اختلاف کریں، مگر ‘نا کودکا’ جیسے الفاظ نہ کہیں۔ کس گٹر میں جا گرے ہیں آپ؟”

Exit mobile version