Jubilee Hills: میں 12 کروڑ روپۓ مالیت کی سرکاری زمین پر قبضہ، تاجر کے خلاف مقدمہ درج

Jubilee Hills

حیدرآباد: شہر کے پوش علاقے Jubilee Hills میں ایک تاجر کے خلاف 12 کروڑ روپۓ مالیت کی قیمتی سرکاری اراضی پر غیرقانونی قبضہ کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ریونیو حکام کی شکایت پر جوبلی ہلز پولیس نے فوجداری مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

سرکاری اطلاعات کے مطابق یہ قبضہ شیخ پیٹ منڈل کے سروے نمبر 403/P میں، TS No. 1P، بلاک-H، وارڈ-9 پر واقع زمین پر کیا گیا، جو روڈ نمبر 2، بنجارہ ہلز میں واقع ہے۔ یہ زمین دو ایکڑ پر مشتمل ایک بڑی سرکاری جائیداد کا حصہ ہے، جو جوبلی ہلز روڈ نمبر 8 پر سَتوا انکلیو کے جی ایچ ایم سی ٹری پارک کے بالکل قریب واقع ہے۔

تاجر گُنتی سرِیدھر راؤ، جو مذکورہ زمین کے قریب ایک مکان کے مالک ہیں، نے حالیہ دنوں میں اس کھلی جگہ کو ہموار کرنے، پتھروں کو ہٹانے اور تعمیراتی مواد لانے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق انہوں نے موقع پر بڑے شیڈز کی تعمیر بھی شروع کر دی تھی۔

Jubilee Hills میں سرکاری احکام کی خلاف ورزی، مشینری ضبط، ڈھانچے ہٹائے گئے

ریونیو حکام کی جانب سے بارہا انتباہ اور نوٹس جاری کیے گئے، لیکن گنتی سرِیدھر راؤ نے تمام وارننگز کو نظرانداز کرتے ہوئے مبینہ طور پر سیاسی اثر و رسوخ کا دعویٰ کیا اور حکام کو دھمکایا کہ وہ مداخلت نہ کریں۔

پیر کی رات دیر گئے، سکندرآباد کے آر ڈی او سائی رام اور شائیک پیٹ تحصیلدار انیتا ریڈی موقع پر پہنچے اور جاری کام کو رکوانے کے لیے کاروائی کی۔ موقع پر ہٹاچی مشین کے ذریعے کام جاری تھا، جسے ضبط کر کے غیرقانونی ڈھانچے ہٹا دیے گئے اور تعمیراتی مواد بھی قبضے میں لے لیا گیا۔

سروے میں تصدیق ہوئی کہ کل 288 مربع گز زمین پر غیرقانونی طور پر قبضہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد تحصیلدار انیتا ریڈی نے جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن میں سرکاری طور پر شکایت درج کروائی، جس میں تاجر گنتی سرِیدھر راؤ اور ٹھیکیدار نرسنگا راؤ کو نامزد کیا گیا ہے۔

پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعات BNS 329(3)، 324(3) اور 3(5) کے تحت فوجداری مقدمہ درج کیا ہے۔ جگہ پر بورڈز لگا دیے گئے ہیں جن پر واضح طور پر درج ہے کہ یہ سرکاری زمین ہے اور اس پر کسی بھی قسم کی غیرمجاز تعمیرات ممنوع ہیں۔ تحقیقات جاری ہیں۔

Exit mobile version