جوبلی ہلز میں صندل کی لکڑی کی چوری، مدھیہ پردیش کی چار خواتین گرفتار | Sandalwood Theft

Sandalwood Theft

حیدرآباد: جوبلی ہلز پولیس نے ایک منظم صندل کی لکڑی کی اسمگلنگ ریاکٹSandalwood Theft پر کارروائی کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کی پردھی برادری سے تعلق رکھنے والی چار خواتین کو گرفتار کر لیا ہے، جنہیں حیدرآباد میں سرگرم ایک بڑے مجرمانہ نیٹ ورک کا حصہ تصور کیا جا رہا ہے۔

گرفتار شدہ خواتین میں پلن بائی پردھی، شہناز بائی، نیمت بائی اور مادھوری آدیواسی شامل ہیں۔ یہ گرفتاریاں جوبلی ہلز، مدھو رانگر اور اطراف کے علاقوں میں مسلسل صندل کی لکڑی کی چوری کی وارداتوں کے بعد عمل میں آئیں۔ پولیس کے مطابق یہ گروہ 23 افراد پر مشتمل ہے، جن میں سے بیشتر تاحال مفرور ہیں۔

تحقیقات کے مطابق، یہ گروہ تین ہفتے قبل حیدرآباد پہنچا اور خود کو پیتل کے برتن بیچنے والے خانہ بدوش خاندان ظاہر کیا تاکہ شک سے بچا جا سکے۔ ان کا اصل ہدف شہر کے سبزہ زار علاقے تھے، جن میں یوسف گوڑہ میں واقع نیشنل انسٹیٹیوٹ فار مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (NI-MSME) کا کیمپس بھی شامل ہے۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ گروہ کی خاص حکمت عملی یہ تھی کہ خواتین اور بچوں کو شامل کر کے مقامی آبادی میں گھل مل جائیں اور شک سے بچیں۔ ان کے بقول، یہ گروہ بے ضرر خانہ بدوش خاندانوں کی طرح دکھائی دیتا تھا، جس سے انہیں نقل و حرکت میں آسانی ہوتی تھی۔

پولیس کے مطابق، نیٹ ورک کے باقی 19 ارکان مدھیہ پردیش کے کٹنی، جبلپور اور پنا اضلاع کے مختلف دیہاتوں سے تعلق رکھتے ہیں اور فی الوقت فرار ہیں۔

تحقیقات سے معلوم ہوا کہ گروہ کے افراد خاندانوں کے ذریعہ چوری شدہ صندل کی لکڑی کو منتقل کرتے تھے، مقامی آٹو ڈرائیوروں اور رہائشیوں کا اعتماد حاصل کر کے خاموشی سے اسمگلنگ کرتے تھے۔ ہر واردات سے پہلے علاقے کا سروے کیا جاتا، اہداف کا تعین ہوتا اور اسمگلنگ کے راستے طے کیے جاتے۔

پولیس باقی مفرور ملزمان کی تلاش میں مصروف ہے اور اس پورے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے تفتیش جاری ہے، تاکہ شہر میں بڑھتی ہوئی صندل کی چوری کو روکا جا سکے۔

Exit mobile version