حیدرآباد میں فلائی اوور کی تعمیر میں تاخیر، کشن ریڈی نے ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹہرایا

عنبرپیٹ فلائی اوور حیدرآباد

حیدرآباد میں فلائی اوور کی تعمیر میں تاخیر، کشن ریڈی نے ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا

مرکزی وزیر کشن ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کی جانب سے اراضی کے حصول میں تاخیر کے سبب فلائی اوور کے کام میں رکاوٹ آ رہی ہے، فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔

 

حیدرآباد: مرکزی وزیر کوئلہ کشن ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کی جانب سے اراضی کے حصول میں تاخیر کے باعث حیدرآباد میں فلائی اوور کے تعمیراتی کام میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔ انہوں نے عنبرپیٹ فلائی اوور کا معائنہ کرتے ہوئے عہدیداروں سے صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور تعمیرات میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔

کشن ریڈی نے کہا کہ چادر گھاٹ سے ورنگل تک قومی شاہراہ پر ٹریفک کا شدید دباؤ رہتا ہے، اسی لیے انہوں نے وزیر اعظم سے فلائی اوور کی منظوری دلوانے کی درخواست کی تھی۔ تاہم، ان کے مطابق بی آر ایس اور کانگریس حکومتوں نے اس منصوبے میں تعاون نہیں کیا، جس کی وجہ سے کام تاخیر کا شکار ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اراضی کے حصول کی ذمہ داری ریاستی حکومت پر ہوتی ہے، لہٰذا وہ اس عمل کو تیز کرے تاکہ فلائی اوور کی تعمیر جلد مکمل ہو سکے۔

اراضی کی دستیابی فلائی اوور کی تکمیل کے لیے ضروری
کشن ریڈی نے مزید کہا کہ اگر ریاستی حکومت باقی 6 مقامات پر اراضی حاصل کر کے اسے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHAI) کے حوالے کر دے، تو فلائی اوور کا کام تیزی سے مکمل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ عنبرپیٹ فلائی اوور کو شیو راتری تک ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے اور اس کے نیچے سڑک کی تعمیر اور خوبصورتی کے کام کو بھی مکمل کیا جائے۔

بعد ازاں، انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ اب تک فلائی اوور کی تعمیر پر 338 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ مرکزی حکومت اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن ریاستی حکومت کی طرف سے درکار تعاون نہ ملنے کی وجہ سے پیش رفت سست روی کا شکار ہے۔

 

Exit mobile version