ریونت ریڈی کو انتخابی مہم کی فرصت، مگر سانحہ ایس ایل بی سی کے لیے نہیں: کے ٹی راما راؤ

ایس ایل بی سی سرنگ حادثہ

ریونت ریڈی کو انتخابی مہم کی فرصت، مگر سانحہ ایس ایل بی سی کے لیے نہیں: کے ٹی راما راؤ

کے ٹی راما راؤ نے ریونت ریڈی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتخابی مہم کو سری سیلم لفٹ بینک کنال سرنگ حادثے پر ترجیح دے رہے ہیں، جہاں 8 افراد لاپتہ ہیں۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ ایم ایل سی انتخابات کی مہم میں مصروف ہیں، جبکہ سری سیلم لفٹ بینک کنال (ایس ایل بی سی) سرنگ حادثے کے متاثرین کی کوئی فکر نہیں کر رہے، جہاں 8 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

کے ٹی راما راؤ نے حادثے کے مقام پر وزیر اعلیٰ کی غیر موجودگی پر سوال اٹھاتے ہوئے حکومت کی بے حسی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا، *”وزیراعلیٰ کے پاس انتخابی مہم کے لیے اضلاع کے دورے کا وقت ہے، لیکن وہ اس مقام پر نہیں جا سکتے جہاں 8 افراد لاپتہ ہیں۔ اگر وہ اس سانحے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے تو ہم ریاستی انتظامیہ سے کیا امید رکھ سکتے ہیں؟”*

حکومت پر بے حسی کا الزام
کے ٹی آر نے حکومت کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریونت ریڈی نہ تو امدادی کارروائیوں کی نگرانی کر رہے ہیں اور نہ ہی متاثرہ خاندانوں کو تسلی دے رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ *”کیا کانگریس کے دور حکومت میں انسانی جان کی یہی قیمت رہ گئی ہے؟ کیا انہیں صرف ووٹ اور پیسوں کی فکر ہے؟”*

ریونت ریڈی کو “شہنشاہ نیرو” سے تشبیہ
قیادت کے فقدان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، کے ٹی آر نے وزیراعلیٰ کو *”شہنشاہ نیرو”* سے تشبیہ دی، جس نے کہا جاتا ہے کہ روم کے جلنے کے دوران بانسری بجائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام مشکلات کا شکار ہیں، مگر وزیراعلیٰ غمزدہ خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے بجائے سیاسی فائدے پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔

بی آر ایس کی جانب سے حکومت کے خلاف مسلسل تنقیدوں کے بعد یہ معاملہ تلنگانہ کی سیاست میں مزید شدت اختیار کر سکتا ہے، جبکہ سانحے کے متاثرین کے اہل خانہ اب بھی حکومت کی توجہ کے منتظر ہیں۔

 

Exit mobile version