مہیش کمار گوڑ کا بی جے پی لیڈر بنڈ ی سنجے پر جھوٹے الزامات لگانے کا الزام

مہیش کمار گوڑ

حیدرآباد: تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) کے صدر مہیش کمار گوڑ نے مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما بنڈی سنجے پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں ریاست کے لیے مرکزی فنڈز پر کھلے مباحثے کا چیلنج دیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ بنڈی سنجے کانگریس حکومت پر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں اور ریاست کی ترقی میں بی جے پی کے کردار پر سنجیدہ سوالات اٹھائے۔

مہیش کمار گوڑ نے سوال کیا کہ کیا بنڈی سنجے میں یہ ہمت ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں بھی تلنگانہ کی طرز پر سبسڈی والے چاول کی اسکیم نافذ کرنے کی سفارش کریں؟

انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ کیا بنڈی سنجے پسماندہ طبقات (بی سی) کو 42 فیصد ریزرویشن کو قانونی حیثیت دینے کی تجویز وزیراعظم کے سامنے رکھ سکتے ہیں؟

مزید برآں، انہوں نے مرکزی حکومت سے ذات پات پر مبنی مردم شماری کے مطالبے پر بھی بنڈی سنجے کو چیلنج کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی وزراء بنڈی سنجے اور کشن ریڈی ریاست کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، جو قابلِ افسوس ہے۔

ٹی پی سی سی سربراہ نے کہا کہ کانگریس حکومت ترقی اور فلاح کو یکساں اہمیت دے رہی ہے، اور حکومت پر جھوٹے الزامات برداشت نہیں کیے جائیں گے۔ “ہماری خاموشی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے،” انہوں نے خبردار کیا۔

مہیش کمار گوڑ نے الزام لگایا کہ بنڈی سنجے کی مہم دراصل بی جے پی اور بی آر ایس کے مابین ایک غیر اخلاقی سیاسی گٹھ جوڑ کا حصہ ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ تلنگانہ سے ہزاروں کروڑ روپے ٹیکس کی صورت میں لے رہی ہے، مگر بدلے میں کچھ بھی نہیں دے رہی۔

انہوں نے کہا کہ ایک مرکزی وزیر کا اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیانات دینا شرمناک ہے۔ مہنگے گیس سلنڈرز عوام پر بوجھ بن چکے ہیں، اور بی جے پی حکومت غریبوں کی جیب پر ڈاکہ ڈال کر کارپوریٹ اداروں کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔

مہیش کمار گوڑ نے فخر کے ساتھ بتایا کہ تلنگانہ آزاد بھارت کی پہلی ریاست ہے جس نے غریبوں کو عمدہ چاول مفت فراہم کرنے کی اسکیم نافذ کی ہے، جس پر حکومت سالانہ 13,000 کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی فلاحی اور شمولیتی ترقی کے اپنے وعدے پر قائم ہے۔

Exit mobile version