حیدرآباد: حالیہ MLC Elections میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (ایم آئی ایم) کے امیدوار کی جیت کے بعد بی جے پی کے امیدوار گوتم راؤ نے الیکشن کے نتائج کو متنازع قرار دیتے ہوئے شدید الزامات عائد کیے ہیں۔ انہوں نے اس کامیابی کو سیاسی طور پر متاثرہ قرار دیا۔
گوتم راؤ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایل سی انتخابات میں بی جے پی کے حامی ووٹروں کو دانستہ طور پر روکا گیا اور ایم آئی ایم کو غیر ضروری فائدہ پہنچایا گیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اس پورے عمل کی تحقیقات کرے۔
بی جے پی امیدوار نے کہا کہ ووٹنگ کے دوران سرکاری مشینری کا غلط استعمال کیا گیا اور مخصوص پارٹی کے حق میں ماحول بنایا گیا، جو جمہوری عمل کی توہین ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس معاملے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔
ایم آئی ایم کی جانب سے فی الحال ان الزامات پر کوئی باضابطہ ردعمل نہیں دیا گیا، لیکن پارٹی کارکنان نے جیت کو عوام کی مرضی قرار دیا اور کہا کہ یہ ان کے امیدوار کی مقبولیت کا ثبوت ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، ایم ایل سی انتخابات میں ایم آئی ایم کی جیت حیدرآباد کی شہری سیاست میں اس کی گرفت کو ظاہر کرتی ہے، جب کہ بی جے پی کی جانب سے نتائج کو چیلنج کرنا آنے والے دنوں میں سیاسی ماحول کو مزید گرما سکتا ہے۔