ریونت ریڈی کا بی آر ایس اور بی جے پی پر سخت حملہ، تلنگانہ کو قرض میں دھکیلنے کا الزام

ریونت ریڈی

تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے بی آر ایس اور بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر حکومت نے ریاست کو 7 لاکھ کروڑ روپے کے قرض میں دھکیل دیا ہے۔ انہوں نے گریجویٹ ایم ایل سی انتخابات کی مہم کے دوران اپوزیشن پر خفیہ سازباز کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس، بی جے پی کی حمایت کر رہی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے بی آر ایس اور بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی حکومت نے ریاست کو 7 لاکھ کروڑ روپے کے قرض میں دھکیل دیا ہے اور موجودہ حکومت ہر ماہ 600 کروڑ روپے سود ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے پیر کو گریجویٹ ایم ایل سی انتخابات کی مہم کے دوران نظام آباد، منچریال اور کریم نگر میں مختلف اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان خفیہ معاہدہ ہو چکا ہے اور اسی وجہ سے بی آر ایس نے اپنے امیدوار کھڑا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر فارم ہاؤس میں بیٹھ کر کانگریس حکومت کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں اور بی جے پی ان کے خلاف کسی بھی کاروائی سے گریز کر رہی ہے۔

ریونت ریڈی نے فون ٹیاپنگ اسکام میں بی آر ایس اور بی جے پی کی ملی بھگت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی، کے سی آر اور کے ٹی راما راؤ کو اس کیس میں بچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اس کیس میں ملوث پولیس عہدیدار پربھاکر راؤ کو امریکہ سے واپس لانے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا اور ای ڈی بھی کے ٹی آر کے خلاف کارروائی کرنے سے گریز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کی سابق حکومت نے دس سالہ دور اقتدار میں ریاست میں بے روزگاری میں اضافہ کیا جبکہ کانگریس حکومت نے نو ماہ میں 55,163 سرکاری ملازمتوں پر تقررات مکمل کیے جن میں 11,000 اساتذہ کی جائیدادیں بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو فنی مہارت فراہم کرنے کے لیے اسکل ڈیولپمنٹ یونیورسٹی قائم کی گئی جس کے ذریعے ریاست کے 65 آئی ٹی آئی کالجوں کو اسکل ڈیولپمنٹ سنٹر میں تبدیل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ اور نوجوانوں میں اسپورٹس کو فروغ دینے کے لیے اسپورٹس یونیورسٹی بھی قائم کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر صلاحیتوں کا لوہا منوانے والی باکسر نکہت زرین کو ڈی ایس پی کا عہدہ دے کر عزت افزائی کی گئی اور کرکٹر محمد سراج کو بھی گروپ I کی نوکری فراہم کی گئی۔

بی جے پی کا کام صرف جذبات بھڑکانا ہے

ریونت ریڈی نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ جماعت عوامی جذبات بھڑکانے میں ماہر ہے اور سڑکوں پر ڈرامے رچانے کے سوا کچھ نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو 1960 سے آئین کے مطابق تحفظات حاصل ہیں اور گجرات میں 29 مسلم طبقات کو بی سی میں شامل کیا گیا ہے، جبکہ مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں بھی مسلمانوں کو بی سی تحفظات حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کی گئی طبقاتی مردم شماری پر سوالات اٹھانے کے بجائے اپوزیشن کو حقائق پر بات کرنی چاہیے۔

ریونت ریڈی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ گریجویٹ ایم ایل سی انتخابات میں کانگریس امیدوار نریندر ریڈی کو کامیاب بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی نے سازش کے تحت ایم ایل سی انتخابات میں گٹھ جوڑ کیا ہے اور بی جے پی، بی آر ایس قائدین کو بچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔

کانگریس کے سینئر رہنما مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ بی آر ایس نے اپنے دس سالہ اقتدار میں صرف 50 ہزار سرکاری ملازمتیں فراہم کیں، جبکہ کانگریس نے صرف نو ماہ میں 56 ہزار تقررات مکمل کیے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بی جے پی حکومت نے ہر سال دو کروڑ ملازمتیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن حقیقت میں لاکھوں برسرِ روزگار افراد کو بے روزگار کردیا گیا اور سرکاری و نیم سرکاری اداروں کو بند کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ نے مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے لیے ایک روپیہ بھی منظور نہیں کرایا، جس پر عوام کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔

اجلاس میں ریاستی وزراء جوپلی کرشنا راؤ، سریدھر بابو، محمد علی شبیر، ایم ایل اے سدرشن ریڈی، ایم ایل اے بھوپت ریڈی، ایم ایل سی امیدوار نریندر ریڈی اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔ کانگریس قائدین نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بی جے پی اور بی آر ایس کی سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے کانگریس امیدوار کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔

Exit mobile version