تلنگانہ فون ٹیپنگ کیس: شراون راؤ پہلی بار ایس آئ ٹی کے سامنے پیش

تلنگانہ فون ٹیپنگ

حیدرآباد: تلنگانہ کی سیاست کو ہلا دینے والے فون ٹیپنگ کیس میں آج ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے، جب ملزم نمبر 6 شراون راؤ اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوئے۔ وہ جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن میں تفتیش کے لیے حاضر ہوئے جیسا کہ SIT کی جانب سے سمن جاری کیا گیا تھا۔

شراون راؤ نے گزشتہ سال 10 مارچ کو پنجاگٹہ پولیس اسٹیشن میں کیس درج ہوتے ہی ملک چھوڑ دیا تھا۔ پہلے وہ لندن گئے، پھر امریکہ روانہ ہو گئے تاکہ SIT کی تفتیش سے بچ سکیں۔ حالیہ دنوں میں انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا، جس نے انہیں گرفتاری سے عبوری تحفظ دیا اور پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی ہدایت کی۔

اس کے بعد ایس آئ ٹی نے 26 مارچ کو نیا سمن جاری کیا اور انہیں 29 مارچ کو دفتر میں پیش ہونے کو کہا۔ اس کے مطابق وہ آج تفتیش کے لیے پیش ہوئے۔ یاد رہے کہ ان کی واپسی کے لیے ریڈ کارنر نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔

شراون راؤ، جو ایک میڈیا ادارے کے سربراہ سمجھے جا رہے ہیں، پر شبہ ہے کہ انہوں نے اسپیشل انٹیلیجنس برانچ کے ذریعہ کئی افراد پر نگرانی رکھی۔ تفتیشی حکام کا الزام ہے کہ انٹیلیجنس کے سابق چیف پربھاکر راؤ اور دوسرا اہم ملزم پرنیت راؤ، شراون راؤ کی ہدایات پر عمل کر رہے تھے۔

ایس آئ ٹی کے مطابق، 2023 کے اسمبلی انتخابات میں شراون راؤ نے کانگریس امیدواروں اور ان کے مالی مددگار تاجروں پر نگرانی رکھنے کی ہدایت دی تھی تاکہ بی آر ایس کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔ تاہم، پربھاکر راؤ اور شراون راؤ کی عدم دستیابی کے باعث کیس کی تفتیش میں رکاوٹ آ گئی تھی۔

آج پہلی بار ایس آئ ٹی کے سامنے پیش ہو کر، شراون راؤ کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔ ان کے بیان کی بنیاد پر کیس کی مزید تفتیش کی جائے گی۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ شراون راؤ اپنے بیان میں کیا حقائق پیش کرتے ہیں اور اس سے کیس میں کیا نیا موڑ آتا ہے۔

Exit mobile version