ایس ایل بی سی ٹنل میں پھنسے 8 افراد کی تلاش مزید مشکل، ریسکیو آپریشن سست روی کا شکار

ایس ایل بی سی ٹنل ریسکیو آپریشن

ایس ایل بی سی ٹنل میں پھنسے 8 افراد کی تلاش مزید مشکل، ریسکیو آپریشن سست روی کا شکار

ایس ایل بی سی ٹنل میں پھنسے 8 افراد کی بازیابی مشکل، پانی کے رساؤ، کیچڑ اور بجلی کی عدم دستیابی کے باعث ریسکیو ٹیموں کو شدید مشکلات کا سامنا۔

حیدرآباد: ایس ایل بی سی ٹنل میں پھنسے 8 افراد کی بازیابی کے لیے جاری ریسکیو آپریشن شدید مشکلات سے دوچار ہو گیا ہے۔ ٹنل میں پانی کا رساؤ، شدید کیچڑ اور بجلی کی عدم دستیابی کے باعث امدادی کام میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔ نیشنل جیوگرافک سروے ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ حادثے کے مقام کے اوپر موجود بڑے آبی ذخیرے کے باعث اگر کسی بھی قسم کی مداخلت کی گئی تو ٹنل مکمل طور پر منہدم ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے براہ راست داخلہ ممکن نہیں۔

ریسکیو ٹیموں کو پسپائی، امدادی کام میں تاخیر
ریسکیو آپریشن میں بھارتی نیوی، این ڈی آر ایف اور ریٹ مائنرز شامل ہیں، جو منگل کی صبح 9 بجے ٹنل میں داخل ہوئے، لیکن شام 7 بجے شدید مشکلات کے باعث واپس آنا پڑا۔ چار گھنٹے کی مسلسل کوششوں کے باوجود ٹیمیں زیادہ پیش رفت نہ کر سکیں۔ حکام کے مطابق، حادثے کے مقام کے قریب تقریباً 6 میٹر تک کیچڑ بھر چکا ہے، جس میں انسانی مداخلت انتہائی خطرناک ہو سکتی ہے۔

ٹنل کا 14ویں کلومیٹر کا حصہ اب بھی 40 میٹر تک بند ہے، جس کی صفائی کے بغیر ریسکیو ممکن نہیں۔ متبادل راستوں سے کھدائی کی کوششیں وقت کی قلت کے باعث ترک کر دی گئی ہیں، جبکہ اوپر سے کھدائی کا آپشن بھی زیر غور ہے۔ تاہم، جیولوجیکل سروے کی رپورٹ کے مطابق، ٹنل کی لائننگ کمزور ہو چکی ہے، جس سے مزید دھنسنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

اہل خانہ کی بے چینی، حکام پر عدم توجہی کا الزام
ریسکیو آپریشن کی سست روی سے متاثرہ مزدوروں کے اہل خانہ میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔ جھارکھنڈ سے آنے والے چار لواحقین کو مقامی انتظامیہ کے تحت مائننگ آفیسر اویناش کی نگرانی میں جائے وقوعہ پر لے جایا گیا، جہاں ناگر کرنول ضلع کلکٹر نے انہیں ریسکیو آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ تاہم، سست رفتار پیش رفت دیکھ کر اہل خانہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ شاید انہیں اپنے پیاروں کی لاشیں بھی نہ مل سکیں۔

اس کے علاوہ، ریسکیو آپریشن کی نگرانی کرنے والے وزراء نے اہل خانہ سے براہ راست ملاقات نہیں کی، جس پر رشتہ داروں نے مایوسی کا اظہار کیا اور حکام پر غفلت کے الزامات عائد کیے۔

ریسکیو آپریشن کو چار دن مکمل ہو چکے ہیں، لیکن حکام تسلیم کر رہے ہیں کہ کسی واضح حکمت عملی کے بغیر صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔ ٹنل کے اوپر موجود پانی اور مسلسل رساؤ کے باعث امدادی کام مزید مشکل ہو گیا ہے، جبکہ ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ کسی بھی مزید دھنسنے کی صورت میں ریسکیو آپریشن مزید پیچیدہ ہو سکتا ہے۔

اہل خانہ نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی سے براہ راست مداخلت کی اپیل کی ہے، تاکہ متبادل حکمت عملیوں پر غور کیا جا سکے اور ان کے پیاروں کو بحفاظت باہر نکالا جا سکے۔

Exit mobile version