ایس ایل بی سی سرنگ حادثہ: ریسکیو آپریشن کا 20 واں دن، سات افراد تاحال لاپتہ

ایس ایل بی سی سرنگ ریسکیو

حیدرآباد: ایس ایل بی سی سرنگ حادثے میں ریسکیو آپریشن 20 ویں دن میں داخل ہو چکا ہے، لیکن اب تک سات لاپتہ افراد کی کوئی خبر نہیں ملی۔ یہ حادثہ قدرتی آفت کے نتیجے میں پیش آیا تھا، جس میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔ گزشتہ اتوار ایک لاش برآمد ہوئی، جبکہ باقی سات افراد کی تلاش بلا تعطل جاری ہے۔

پچھلے دس دنوں سے ایس ایل بی سی سرنگ کے ڈی 2 مقام سے بدبو پھیل رہی ہے، جس سے شبہ کیا جا رہا ہے کہ وہاں مزید لاشیں ہو سکتی ہیں۔ تاہم، تین شفٹوں میں چوبیس گھنٹے کام کرنے والی ریسکیو ٹیموں کی مسلسل کوششوں کے باوجود کوئی بڑی کامیابی حاصل نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ریسکیو آپریشن مزید پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔ اگرچہ کیرالہ کیڈر کے سنفر ڈاگز نے کچھ مشتبہ مقامات کی نشاندہی کی ہے، مگر سنگرینی مزدوروں اور ریٹ ہول مائنرز سمیت دیگر ٹیموں نے ڈی 2 مقام پر، جہاں رابنسن کمپنی کے گورپریت سنگھ کی لاش ملی تھی، 6 سے 8 میٹر مٹی ہٹائی، لیکن مزید لاشیں برآمد نہیں ہو سکیں۔ اگرچہ 12 ٹیمیں، سنفر ڈاگز اور روبوٹس کام میں مصروف ہیں، لیکن کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا۔ تاہم، حکام تمام چیلنجز کے باوجود آپریشن جاری رکھنے کے عزم پر قائم ہیں۔

ایس ایل بی سی سرنگ کے 14 کلومیٹر مقام پر ماہرین نے ڈی 1 علاقے کی نشاندہی کی ہے، جہاں 12 میٹر ٹی بی ایم (ٹنل بورنگ مشین) کے ملبے کو ہٹانے سے لاپتہ افراد کا سراغ ملنے کی امید ہے۔ تاہم، اس مقام تک پہنچنا تکنیکی مشکلات اور خطرات سے بھرپور ہے۔

بدھ کی دوپہر ایک روبوٹک مشین کو ملبہ ہٹانے کے لیے بھیجا گیا، لیکن 20 گھنٹے گزرنے کے باوجود اس کی کارکردگی اور درپیش چیلنجز پر کوئی سرکاری اطلاع سامنے نہیں آئی۔ ملک کی بڑی تنظیموں پر مشتمل ریسکیو ٹیمیں مسلسل مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں، لیکن چیلنجز پر قابو پانے اور مشن کو جاری رکھنے کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں۔

Exit mobile version