‎تلنگانہ میں یکم اپریل سے 3.1 کروڑ افراد کو مفت سونا چاول فراہم کیا جائے گا

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت یکم اپریل 2024 سے ریاست بھر کے 3.1 کروڑ مستحقین کو مفت*سونا چاول* (فائن رائس) فراہم کرنے کی تاریخی اور انقلابی اسکیم کا آغاز کرے گی۔ اساسکیم کا باضابطہ آغاز 30 مارچ کو حضور نگر میں ایک عظیم عوامی جلسے میں وزیر اعلیٰریونت ریڈی کریں گے۔

وزیر آبپاشی و سیول سپلائیز  کیپٹن این۔ اُتم کمار ریڈی نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میںاس اسکیم کا اعلان کیا۔ انہوں نے اسے ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی فوڈ سیکورٹی اسکیمقرار دیا، جس کے تحت ہر مستحق راشن کارڈ رکھنے والے فرد کو ہر ماہ 6 کلوگرام فائن رائسپبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (PDS) کے ذریعہ مفت فراہم کیا جائے گا۔

وزیر نے بتایا کہ پچھلے نظام میں موٹا چاول کی فراہمی ناکام رہی تھی، کیونکہ اس کا استعمالکم ہوتا تھا اور چاول کا 80 سے 90 فیصد بلیک مارکیٹ میں چلا جاتا تھا، جس سے ہر سالتقریباً 7,000 تا 8,000 کروڑ روپئےکا نقصان ہوتا تھا۔ اب فائن رائس کی فراہمی سے یہ مسئلہختم ہوگا اور غریبوں کو حقیقی فائدہ پہنچے گا۔

فی الحال ریاست میں تقریباً 90 لاکھ راشن کارڈز موجود ہیں جو 2.85 کروڑ افراد کو کور کرتےہیں۔ زیر التواء درخواستوں کی منظوری کے بعد یہ تعداد بڑھ کر ایک کروڑ کارڈز اور 3.1 کروڑافراد تک پہنچنے کا امکان ہے۔ نئے راشن کارڈز بہتر ہوں گے، جن میں QR کوڈ ہوگا، اگرچہ اسمیں چِپ شامل نہیں ہوگی۔ بی پی ایل خاندانوں کو ترنگا کارڈ اور اے پی ایل خاندانوں کو سبزکارڈ جاری کیا جائے گا۔ جو افراد کارڈ حاصل نہیں کرپائے ہیں مگر مستحقین کی فہرست میںشامل ہیں، انہیں بھی یکم اپریل سے چاول ملے گا۔

ریاست بھر کے کسی بھی فیر پرائس شاپ سے راشن حاصل کرنے کی سہولت دی جائے گی، جوبالخصوص مہاجر مزدوروں کے لئے فائدہ مند ہوگی۔

اس اسکیم پر بھاری مالی بوجھ متوقع ہے۔ فی الحال مرکز اور ریاست مل کر 10,665 کروڑروپےخرچ کررہے ہیں (مرکز: 5,489.5 کروڑ، ریاست: 5,175.5 کروڑروپئے)۔ نئے مستفیدین کیشمولیت کے بعد یہ لاگت بڑھ کر 13,523 کروڑ روپئے ہوجائے گی، جس میں ریاست کا حصہ8,033 کروڑ ہوگا۔ ریاستی حکومت پر اضافی بوجھ 2,858 کروڑ ہوگا، لیکن وزیر نے کہا کہحکومت اس کو برداشت کرنے کے لیے تیار ہے۔

آئندہ مرحلوں میں دال اور نمک جیسے ضروری اشیاء بھی شامل کی جائیں گی۔ راشن ڈیلروںکا کمیشن بڑھایا جاچکا ہے اور ان کی آمدنی بڑھانے کے اقدامات بھی کئے جارہے ہیں۔

اعلیٰ معیار کے چاول کی مسلسل فراہمی کے لئے حکومت نے خریف 2024–25 کے دورانریکارڈ 24 لاکھ میٹرک ٹن سونا دھان 4.41 لاکھ کسانوں سے خریدا، اور انہیں MSP کے علاوہ فیکوئنٹل 500 روپئے بونس دیا گیا۔ بونس کی کل رقم 1,199 کروڑ روپئے رہی۔ معیاری چیکنگ کےلئے الگ مراکز اور تربیت یافتہ عملہ تعینات کیا گیا۔

30 مارچ کو حضور نگر کے راجیو گاندھی گراؤنڈ پر ہونے والے جلسے کی تیاریاں مکمل کیجارہی ہیں۔ وزیر اُتم کمار ریڈی نے موقع پر معائنہ کیا اور مقامی کانگریس قائدین کے ساتھاجلاس منعقد کیا۔ انہوں نے اسے حضور نگر کے لیے اعزاز قرار دیتے ہوئے ریاست بھر کے عوامسے اپیل کی کہ وہ اس تقریب میں بھرپور شرکت کریں اور اس تاریخی فلاحی اسکیم کوکامیاب بنائیں۔ انہوں نے کہا: “یہ صرف چاول کا معاملہ نہیں، بلکہ عزت، انصاف اور غریبوں کیفلاح کا پیغام ہے۔ تلنگانہ راستہ دکھا رہا ہے۔

Exit mobile version